حوثی باغی ایران کی کٹھ پتلیاں ہیں: عبدربہ ہادی

یمن
،تصویر کا کیپشنیمن میں سعودی قیادت میں تیسرے روز فضائی حملوں کے بعد بھی باغیوں کی پیش قدمی نہیں رکی ہے

یمن کے صدر عبدربہ ہادی منصور نے ایران پر اپنے ملک کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے حوثی باغیوں کو ’ایران کی کٹھ پتلیاں‘ قرار دیا ہے۔

انھوں نے یہ بات مصر میں جاری عرب لیگ کے اجلاس کے پہلے دن اپنے خطاب میں کہی۔ اس اجلاس میں یمن میں زمینی جنگ بھی ممکنہ طور پر ایجنڈے پر ہے۔

ادھر سعودی عرب نے کہا ہے کہ یمن میں عسکری کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک ’محفوظ اور مستحکم‘ نہیں ہو جاتا۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے طیاروں نے سنیچر کو ملک کے جنوب میں ساحلی شہر عدن میں بمباری کی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق ایک اسلحہ خانہ نشانہ بنا ہے۔

یمنی صدر عبدربہ ہادی نے اپنے ملک میں حوثی باغیوں کے ہتھیار ڈالنے تک ان کے خلاف عسکری مہم جاری رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔

عدن میں شیعہ باغیوں کی پیش قدمی کے بعد تین روز قبل ہی ملک سے فرار ہو کر سعودی عرب میں پناہ لینے والے یمنی صدر نے شرم الشیخ میں جاری اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یہ باغی ’ایران کی کٹھ پتلیاں‘ ہیں۔

حوثیوں کو سعودی عرب کے علاقائی حریف ایران کی حمایت حاصل ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے طیاروں نے ملک کے جنوب میں ساحلی شہر عدن میں بمباری کی ہے
،تصویر کا کیپشنسعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے طیاروں نے ملک کے جنوب میں ساحلی شہر عدن میں بمباری کی ہے

یمنی صدر کا کہنا تھا کہ شیعہ باغیوں کے خلاف جنگ اس وقت تک جاری رہنی چاہیے جب تک وہ ہتھیار نہیں ڈال دیتے۔

صدر ہادی نے یمنی فوج سے کہا کہ وہ ریاستی اداروں کا تحفظ کرے اور ’جائز قیادت کے احکامات مانے۔‘

انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں حوثی باغیوں کے خلاف مہم یمنی عوام کو ’ناکام جارحیت‘ سے بچانے کے لیے ہے۔

اجلاس کے دوران مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے خطے کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر عرب لیگ کے تحت مشترکہ فوج کے قیام پر زور دیا۔

انھوں نے کہا کہ موجودہ بحران کے تناظر میں مصر کی کی شمولیت یمن کی سالمیت کو قائم رکھنے کے لیے ہے۔

دریں اثنا سعودی عرب نے یمن کے جنوبی شہر عدن سے اپنے اور دیگر درجنوں سفارتکاروں کو نکال لیا ہے۔

عرب لیگ کے اجلاس میں یمن میں زمینی جنگ بھی ممکنہ طور پر ایجنڈے پر ہے

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشنعرب لیگ کے اجلاس میں یمن میں زمینی جنگ بھی ممکنہ طور پر ایجنڈے پر ہے

سعودی قومی ٹی وی نے سنیچر کو بتایا کہ ’سعودی رائل نیوی نے آپریشن ٹورنیڈو کے ذریعے درجنوں سفارکاروں جن میں سعودی بھی شامل ہیں عدن سے نکالا ہے۔‘

گذشتہ مہینے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت نے حوثیوں کی صنعا میں پیش قدمی کے بعد اپنے سفارتخانے عدن منتقل کر دیے تھے۔

یہ اقدام سعودی عرب کی قیادت میں کیے جانے والے فضائی حملوں کی تیسری رات کے بعد کیا گیا ہے۔

ان حملوں کے باوجود حوثی باغیوں کی شہر کی طرف پیش قدمی نہیں رکی ہے اور وہ ملک کے جنوب اور مشرق میں مزید آگے بڑھے ہیں۔

جمعے کی شب فضائی حملے دارالحکومت صنعا اور حوثی باغیوں کے شمال میں مضبوط گڑھ صعدہ میں کیے گئے۔

عرب لیگ

،تصویر کا ذریعہREUTERS

،تصویر کا کیپشنمصر کے صدر السیسی یمن کے صدر ہادی کا شرم الشیخ میں استقبال کر رہے ہیں

سکیورٹی حکام اور رہائیشیوں کے مطابق فضائی حملوں میں فوجی اڈوں اور حوثی رہنماؤں کے زیرِ استعمال عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یمن کے کی وزارتِ صحت کے مطابق فضائی کارروائیوں میں اب تک کم از کم چھ بچوں سمیت 39 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

صنعا کے ایک رہائشی محمد الجباہی نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے خوف کی وجہ سے اپنے اہلخانہ سمیت رات کھلے آسمان تلے گزاری ہے۔

’جب جنگی جہاز آتے ہیں تو طیارہ شکن توپوں کی فائرنگ سے میرے بچے ڈر کر رونے لگتے ہیں۔‘