لائیو ’آزادی اور انقلاب مارچ‘ اسلام آباد میں: لائیو اپ ڈیٹس

تازہ ترین اپ ڈیٹ دیکھنے کے لیے صفحہ ریفریش کریں یا جاوا سکرپٹ آن کریں
  1. ’کنٹینر جلد ہی پنجاب سے ہوتا ہوا سندھ آئے گا‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں دھرنے کے کنٹینر کو جلد ہی پہیے لگ جائیں گے اور یہ کنٹینر پانجاب سے ہوتا ہوا سندھ پہنچے گا۔

    کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کنٹینر جلد ہی پنجاب کے شہروں اور دیہاتوں سے ہوتا ہوا گھوٹکی سے سندھ میں داخل ہو گا۔

    انھوں نے کہا کہ اتوار کو لاہور میں جو جلسہ ہو گا وہ بہت بڑا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لاہور سے خبریں مل رہی ہیں وہ بہت مثبت ہیں اور لاہور میں ایک تاریخی جلسہ ہو گا۔

    ’نئے پاکستان کے مشن کا آغاز لاہور سے ہوا تھا اور لاہور والوں نے شاندار آغاز کرایا۔‘

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ آج حیدرآباد اور سیہون جا رہے ہیں جس کے بعد جامشورو جائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت اور نظریے کو دفنا دیا ہے۔ جو جماعت پانچ سال حکومت میں رہنے کے باوجود اپنی رہنما کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کر پائی کیا وہ ہمیں سیدھا راستہ دکھائے گی۔‘

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ 2018 سے پہلے انتخابات دیکھ رہے ہیں اور اگر غیر جانبدار الیکشن کمیشن وجود میں آ گئی تو اگلے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف سویپ کر جائے گی۔

  2. ’اگر اللہ نے موقع دیا تو ۔۔۔‘

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے اگر انہیں اللہ نے موقع دیا تو وہ ملک سے غربت کے خاتمے تک بیرونی دورہ نہیں کریں گے۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران حان نے وزیراعظم کے دورہ امریکہ پر تنقید کی اور کہا کہ معاشی صورتحال اور قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے وزیراعظم کو بیرونی دورے پر نہیں جانا چاہیے تھا۔

    ’ اگر اللہ باری دے گا تو پاکستان سے باہر نہیں نکلوں گا جب تک گیارہ کروڑ پاکستانیوں کو غربت کی لکیر سے باہر نہیں نکالتا۔‘

    نیا پاکستان کیسے بنے گا؟ اس نکتے پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے تین کام کرنے ہیں:

    ’پیسے والوں سے ٹیکس وصول کریں گے، فضول خرچی ختم کریں گے، کرپشن ختم کریں گے اور عدل اور انصاف کا نظام ٹھیک کریں گے۔‘

    ’بڑے بڑے مگر مچھوں کو پکڑوں گا، ایک آدمی نہیں چھوڑوں گا، ان کو جیلوں میں ڈلواؤں گا۔‘

    تحریک انصاف کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ 44 روزہ دھرنا دنیا کا سب سے طویل ترین دھرنا ہے۔

    لوگوں کو حکومت پر اعتبار ہو گیا تو پاکستان میں 7 ہزار ارب روپیہ ٹیکس اکھٹا کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ان کی جماعت نے آزادی رضاکار بنانے کا اعلان کیا ہے جو گھر گھر جا کر تحریک انصاف کا پیغام دیں گے۔

  3. عمران خان نے استعفیٰ سپیکر کو نہیں دیا: اسفند یار ولی

    عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا ہے کہ سپیکر کو بھیجے گئے استعفوں میں عمران خان کا استعفٰی شامل نہیں۔

    نجی ٹی وی چینل، ڈان نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اسفند یار ولی نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری خود کو بند گلی میں لے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو بھیجے گئے استعفوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا استعفیٰ شامل نہیں ہے، عمران خان پتہ نہیں کس کے مشوروں پر چل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملزم ہیں، مجرم نہیں، جب تک جرم ثابت نہیں ہوتا ملزم کو اس کی سزا نہیں دی جاسکتی۔

    عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر اس بار آئین ٹوٹا تو نیا آئین نہیں بنے گا۔‘

    موجودہ صورتحال میں فوج کے کردار پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پہلی بار ٹی وی پر دیکھا کہ کسی جرنیل نے کہا کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

    ’انھوں واضح طور پر کہا ہے کہ ہم سیاسی کردار ادا نہیں کرنا چاہتے۔‘

    فوج کو اس معاملے میں مدد کے لیے بلانے کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں اسفند یار ولی نے کہا کہ اس میں دونوں جماعتوں اور حکومت نے غلط کارڈ کھیلے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کو معلوم نہیں کہ آرمی چیف سے عمران خان اور طاہرالقادری کی ملاقات میں کیا بات ہوئی۔

  4. بریکنگ نیوز

    بیرونی رورہ نہیں کروں گا، عمران

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے اگر انہیں اللہ نے موقع دیا تو وہ ملک سے غربت کے خاتمے تک بیرونی دورہ نہیں کرتیں گے۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران حان نے وزیراعظم کے دورہ امریکہ پر تنقید کی اور کہا کہ معاشی صورتحال اور قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے وزیراعظم کو بیرونی دورے پر نہیں جانا چاہیے تھا۔

    ’ اگر اللہ باری دے گا تو پاکستان سے باہر نہیں نکلوں گا جب تک گیارہ کڑور پاکستانیوں کو غربت کی لیکر سے باہر نہیں نکالتا۔‘

    نیا پاکستان کیسے بنے گا؟ اس نکتے پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے تین کام کرنے ہیں

    پیسے والوں سے ٹیکس وصول کریں گے، فضول خرچے ختم کریں گے، کرپشن ختم کریں گے اور عدل اور انصاف کا نظام ٹھیک کریں گے۔

    ’بڑے بڑے مگر مچھوں کو پکروں گا، ایک آدمی نہیں جھوڑوں گا، ان کو جیلوں میں ڈلواؤں گا۔‘

    تحریک انصاف کے سربراہ نے دعوی کیا کہ 44 روزہ دھرنا دنیا کا سب سے طویل ترین دھرنا ہے۔

    لوگوں کو حکومت پر اعتبار ہو گیا تو پاکستان میں 7 ہزار عرب روپیہ ٹیکس اکھٹا کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ان کی جماعت نے آزادی رضاکار بنانے کا اعلان کیا جو گھر گھر جا کر تحریک انصاف کا پیغام دیں گے۔

  5. نواز انسان نہیں بلکہ پرانے نظام کے بادشاہ ہیں: عمران

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف انسان نہیں بلکہ پرانے نظام کے بادشاہ ہیں۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حکومت نے کروڑوں روپےاسمبلی کے سیشن پر خرچ کیے لیکن اس میں غریبوں کی بات نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور بلوچستان میں ہونے والی ہلاکتوں پر بھی بات نہیں کی گئی۔

    انھوں نے قومی اسمبلی میں موجود جماعتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ وہ ڈر رہے تھے کہ اگر عوام کے زور پر یہ (نواز شریف) گیا تو وہ سارے ہی ساتھ چلے جائیں گے۔‘

    عمران خان نے کہا کہ وہ عوام کی طاقت سے دو جماعتوں کے سربراہوں کو شکست دیں گے جو 30 سال سے باریاں لے رہی ہیں۔

    ’لوگ کہتے ہیں اشارہ آیا، کوئی لندن پلان ہے، جی ایچ کیو سے اشارہ آیا، یہ نہیں جانتے کہ سوائے عوام کی قوت کے ان مگر مچھوں کو شکست نہیں دے سکتے۔‘

  6. ’انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں میرا کوئی کردار نہیں تھا‘

    پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ’نہ میں الیکشن کروانے والا ہوں، نہ میں چیف الیکشن کمشنر تھا ، نہ میں نگران وزیراعظم تھا نہ میں کسی صوبے کا نگران وزیراعلٰی تھا، مجھ سے کیوں شکایت ہے آپ کو کہ میں الیکشن کی دھندلی کا ذمہ دار ہوں۔‘

    انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے ڈیڑھ لاکھ ووٹ لیے، دھاندلی کا الزام لگانے والوں نے 40 ہزار ووٹ لیے تو ایک لاکھ ووٹوں کے ساتھ کیسے دھاندلی ہو سکتی ہے۔

  7. بریکنگ نیوز

    مقصد ’گو نظام گو‘ ہے: عمران

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا اصل مقصد ’گو نواز گو‘ نہیں بلکہ ’گو نظام گو‘ ہے۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے دعوٰی کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان نے 44 روز تک دھرنا دے کر عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اتوار کو لاہور میں ہونے والا احتجاج گذشتہ احتجاجوں کا ریکارڈ توڑ دے گا۔

    ادھر تحریک انصاف کے مستعفی ہونے والے اراکین سپیکر اسمبلی کی جانب سے طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔

  8. بریکنگ نیوز

    وزیراعظم گئے تو سب جائیں گے: عمران خان

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف انسان نہیں بلکہ پرانے نظام کے  بادشاہ ہیں۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حکومت نے کروڑوں روپےاسمبلی کے سیشن پر خرچ کیے لیکن اس میں غریبوں کی بات نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور بلوچستان میں ہونے والی ہلاکتوں پر بھی بات نہیں کی گئی۔

    انھوں نے قومی اسمبلی میں موجود جماعتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ وہ ڈر رہے تھے کہ اگر عوام کے زور پر یہ (نواز شریف) گیا تو وہ سارے ہی ساتھ چلے جائیں گے۔‘

    عمران خان نے کہا کہ وہ عوام کی طاقت سے دو جماعتوں کے سربراہوں کو شکست دیں گے جو 30 سال سے باریاں لے رہی ہیں۔

    ’لوگ کہتے ہیں اشارہ آیا، کوئی لندن پلان ہے، جی ایچ کیو سے اشارہ آیا، یہ نہیں جانتے کہ سوائے عوام کی قوت کے ان مگر مچھوں کو شکست نہیں دے سکتے۔‘

  9. بریکنگ نیوز

    مجھ سے کیوں شکایت ہے ، وزیراعظم

    پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ’نہ میں الیکشن کروانے والا ہوں، نہ میں  چیف الیکشن کمشنر تھا ، نہ میں نگران وزیراعظم تھا نہ میں کسی صوبے کا نگران وزیراعلٰی تھا، مجھ سے کیوں شکایت ہے آپ کو کہ میں الیکشن کی دھندلی کا ذمہ دار ہوں۔‘

    انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)  کے امیدواروں نے ڈیڑھ لاکھ ووٹ لیے، دھاندلی کا الزام لگانے والوں نے 40 ہزار ووٹ لیے تو ایک لاکھ ووٹوں کے ساتھ کیسے دھاندلی ہو سکتی ہے۔

  10. ’قانون میں دھاندلی کی تعریف پہلے سے موجود ہے‘

    وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ دھاندلی کی تعریف کے حوالے سے نئے سرے سے قانون نہیں بن سکتا۔ قانون میں دھاندلی کی تعریف پہلے سے موجود ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں عرفان صدیقی نے بتایا کہ عوامی نمائندگان کے 1976 کے ایکٹ میں دھاندلی کی تعریف موجود ہے۔

    ’اس میں لکھا ہوا ہے کہ کون سا ووٹ درست ہے اور کون سا غلط۔ لیکن وہ کہتے ہیں دو دن پہلے اگر پولنگ سٹیشن بدلا گیا تو وہ بھی دھاندلی ہے۔ اگر کوئی اہلکار کمیشن دیر سے پہنچا تو بھی دھاندلی ہے، اگر نتیجہ دس منٹ بعد نکلا تو وہ بھی دھاندلی ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں سے ملک کو 600 ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذاکرات کی مدد سے دھرنوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    وزیراعظم کے خصوصی معاون نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی پر بینظیر اور نواز شریف نے پوری دنیا کے سامنے دستخط کیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی لندن میں یا امریکہ میں کس کے ساتھ ملاقات ہوئی یا وہ وہاں کیا کرتے ہیں اس پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ تاہم انھوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ سے سوال کیا کہ ’آپ بھی ملاقات کریں مگر یوں چھپ چھپا کر کیوں کرتے ہیں۔‘

  11. ’تبدیلی کے نام پر ایک بڑا دھوکہ‘

    ’تبدیلی کے نام پر ایک بڑا دھوکہ‘ کے عنوان سے مسلم لیگ نواز کی رہنما ماروی میمن نے ایک وائٹ پیپر تیار کیا ہے جس میں خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لیا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی ماروی میمن کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا اپنے صوبے میں موجودہ مالی سال میں عوام کے لیے مختص 83 ارب میں سے فقط 25 ارب خرچ کیے۔

    انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔

    ماروی میمن نے بتایا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی۔

    ریونیو کے حصول میں خیبر پختونخوا کی حکومت کارکردگی میں پنجاب سے پیچھے تھی اور نہ ہی وہاں پی ٹی آئی کی حکومت سرمایہ کاری لا سکی۔

    ’23 میگا نیو پراجیکٹس پر ابھی تک کام نہیں ہوا۔‘

    ماروی میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی بیرونی امداد کے خلاف بات کرتی ہے لیکن ڈویلپمنٹ سیکٹر میں خیبرپختونخوا حکومت 20 فیصد تک بیرونی امداد پر انحصار کرتی ہے۔

    حکومت کی جانب سے تیار کیے گئے وائٹ پیپر کے مطابق بالغوں کی تعلیم کا پروگرام شروع نہیں ہوا اور خواتین کے سکولوں کو دگنا کرنے کی بات کی گئی تھی تاہم ایسا نہیں ہو سکا۔

    ماروی میمن نے کہا کہ پختونخوا میں صحت کی صورتحال تسلی بخش نہیں اور ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا رہیں۔

  12. ’وزیر اعظم کی پاکستانی کمیونٹی سے ساری ملاقاتیں ملتوی‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نے نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ طے شدہ ملاقاتیں ملتوی کر دی ہیں۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف جب بھی نیویارک جاتے ہیں پاکستانی کمیونٹی سے ملتے ہیں۔

    ’اگر دھرنا چند ہزار لوگوں کا ہے تو پاکستانی کمیونٹی سے ساری ملاقاتیں اور اجتماعات کیوں ملتوی کر دیے ہیں۔ مجھے اس سوال کا جواب دے دو۔‘

    انھوں نے وزیراعظم کے نام پیغام میں کہا کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مرکزی دروازے سے جائیں، پچھلے دروازے سے نہ جائیں۔

    ’آپ کو پتہ چل جائے گا دھرنے کا ایک حصہ نیویارک تک پہنچا ہوا ہے۔‘

    طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت نے آئی ڈی پیز کی مدد کا اعلان کیا اور ان سے جھوٹ بولا۔ اب وہ بھی گو نواز گو کے نعرے لگا رہے ہیں اور دھرنے کا حصہ ہیں۔

  13. ’قانون میں جو گنجائش تھی دے دی گئی ہے‘

    سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کی تصدیق کرنی ہے کہ وہ انھوں نے مرضی سے دیے گئے یا نہیں۔

    اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی جرگے سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ وہ قانون اور قاعدے کے مطابق چلیں گے اور جو گنجائش تھی وہ پہلے ہی دے چکے ہیں۔

    ’یہ نہیں چاہتا کہ اگر میں استعفے منظور کر لوں تو عدالت میں جا کر کوئی ممبر چیلنج کرے کہ ہمیں بلایا نہیں گیا، ہم سے پوچھا نہیں گیا۔ میں اس کا حصہ نہیں بن سکتا۔‘

    ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن اپنے قواعد کے تحت چلتا ہے اور ہم نے اپنے قواعد کے تحت چلنا ہے۔ ’جس دن استعفوں کی تصدیق ہو گی اس نوٹس پر وہی تاریخ ڈالی جائے گی جس دن استعفے دیے گئے تھے۔‘

    یاد رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفوں کےمعاملے پر انھیں انفرادی طور پر ملاقات کے لیے طلب کیا ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ وہ سپیکر اسمبلی کے اکیلے اکیلے نہیں بلکہ اکھٹے ملیں گے۔

  14. ’حکومت اور دھرنے دینے والوں کے درمیان ڈیڈ لاک ہے‘

    سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ اس وقت حکومت اور دھرنے میں شامل جماعتوں کے درمیان شدید ڈیڈ لاک ہے۔

    انھوں نے یہ بات اسلام آباد میں سیاسی جرگے کے اراکین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کی۔

    سراج الحق نے کہا کہ اب تک سیاسی جرگے نے 41 سے زیادہ ملاقاتیں کیں اور حکومت اور فریقین کے درمیان 16 ملاقاتیں کروائیں ہیں۔

    اس موقع پر جرگے کے رکن سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ آج سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات میں انھیں پی ٹی آئی کے استعفے منظور نہ کرنےکی تجویز دی جائے گی۔

    انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر پی ٹی آئی کے ایک رکن کا استعفٰی منظور ہو گیا تو صورتحال خرابی کی طرف جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سے کہیں گے ’فیصلہ اس وقت تک مؤخر کریں جب تک مذاکرات جاری رہیں۔‘

    رحمٰن ملک نے میڈیا سے دراخواست کی کہ وہ بھی اس صورتحال میں مثبت کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا کہ گلی ملاقات 30 ستمبر یا یکم اکتوبر کو ہو گی۔

    یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل سیاسی جرگے نے حکومت اور احتجاجی جماعتوں کو مسئلے کے حل کے لیے تحریری تجاویز دی ہیں تاہم ابھی تک فریقین کی طرف سے انھیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

  15. بریکنگ نیوز

    18 سال پہلے پلان بنایا تھا: عمران

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ انھیں وزیراعظم بننے کا شوق نہیں۔دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زردری میں ’مک مکا‘ ہو چکا ہے۔

    ’جب تک اس کا استعفٰی نہیں لوں گا یہیں بیھٹا رہوں گا، اس لیے نہیں کہ مجھے وزیراعظم بننے کا شوق ہے، بلکہ اس لیے کہ یہ نواز شریف ظالم نظام کو تحفظ دے رہا ہے، اس کے ساتھ آصف علی زرداری ملا ہوا ہے۔‘

    تحریک انصاف کے سربراہ نے پروٹوکول کے ساتھ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے سیلاب سے متاثرہ علاقے ملتان کا دورہ کرنے پر تنقید بھی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پارٹی کا چیئرمین ہے، ساڑھے سات سو پولیس اہلکار ملتان بھیجے جاتے ہیں اتنا پروٹوکول تو وزیراعظم کو بھی نہیں ملتا۔’یہ کون ہے بچہ جس کے ساتھ 7500 پولیس اہلکار بھیجے گئے۔‘

    عمران خان نے طاہرالقادری کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات میں بننے والے ’مبینہ لندن پلان‘ کی تردید کی اور کہا کہ دو ہزار سات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان چارٹر آف ڈیموکریسی ’لندن پلان‘ تھا۔

    عمران خان اپنے پلان کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا پلان 18 سال پرانا ہے۔

    ’ایک ہی پلان ہے کہ عوام کے زور سے ان دونوں نے جو 30 سال سے باریاں لی ہوئی ہیں عوام کو ساتھ ملا کر انھیں شکست دینی ہے، یہ ہے پلان اور یہ لندن میں نہیں بنا یہ پلان میں نے 18 سال پہلے بنایا تھا۔‘

  16. شاہراہ دستور پر مظاہرین کی خیمہ بستی میں زندگی رواں دواں

    پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرین ایک باقاعدہ خیمہ بستی آباد ہو چکی ہے جس میں روز مرہ کے معمولات اور ان پر اٹھنے والے اخراجات ایک منظم رہائشی کالونی کے طور پر چلائے جا رہے ہیں۔
  17. بریکنگ نیوز

    کپتان جی جانے دیں: اسحٰق ڈار

    وفاقی وزیر برائے خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے لگائے گئے 13 الزامات میں سے ایک بھی ثابت نہیں ہوا۔

    پریس کانفرس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کے اس موقف پر کہ ’ملک میں انتخابات میں بڑے پیمانے پر منظم منصوبہ بندی اور سازش کے تحت دھاندلی ہوئی‘ مسلم لیگ نواز کو شدید اعتراض ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ اب تک مذاکرات کے سلسلے میں 14 نشستیں ہوئی ہیں تاہم ابھی مذاکرات معطل ہیں۔

    وزیر خزانہ نے میڈیا کو بتایا کہ مذاکراتی عمل کے دوران پی ٹی آئی کو انتخابی اصلاحات کمیٹی کی سربراہی کی دعوت دی گئی جسے قبول نہیں کیا گیا۔

    اسحٰق ڈار نے کہا کہ 2013 کے انتخابات کے نتائج میں پی ٹی آئی کی کامیابی کا دور دور تک نشان نہیں تھا۔

    ’ابتدائی نتائج میں مسلم لیگ ن نے 272 میں سے 148 نشستیں حاصل کیں جبکہ پی ٹی آئی کا نمبر 27 تھا۔‘

    وزیرخزانہ نے کہا کہ اگر سیاسی جماعتیں پی ٹی آئی کو 20 سیٹیں تحفے میں بھی دے دیتی تب بھی وہ حکومت نہیں بنا سکتی تھی۔

    اسحٰق ڈار نے بتایا کہ ریاست کے لیے دھرنے کے شرکا کے خلاف طاقت کا استعمال کرنا اور انھیں منتشر کرنا اول روز سے مشکل نہیں تھا۔ لیکن حکومت اور نواز شریف کا فیصلہ ہے کہ بچوں اور خواتین پر مشتمل انسانی ڈھال میں سے ایک بھی جان کا نقصان نہ ہو۔‘

    وزیرخزانہ نے ملک کی سیاسی مشکلات پر بھی روشنی ڈالی اور عمران خان کے نام پیغام میں کہا ’کپتان جی جانے دیں معیشت کو بڑھانے دیں‘۔

    یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے حقائق نامہ تیار کیا گیا ہے جس کا عنوان ہے ’2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کے پیچھے موجود سچ۔‘

  18. بریکنگ نیوز

    اکٹھے سپیکر کے پاس جائیں گے: شاہ محمود قریشی

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کا کوئی مستعفی رکن انفرادی طور پر سپیکر قومی اسمبلی کے پاس نہیں جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تمام اراکین ایک ہی وقت میں اکٹھے سپیکر قومی اسمبلی کے پاس جائیں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے حوالے سے ابہام کا شکار نظر آتی ہے۔ تاہم انھوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو پی ٹی آئی مذاکرات کرے گی۔

    ’اگر حکومت مذاکرت ترک کرنا چاہتی ہے ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے خلاف وہ نہ کل تھے نہ آج ہیں اور پی ٹی آئی سیاسی انداز میں بات کرنے کی قائل ہے۔

  19. بریکنگ نیوز

    عمران پارلیمنٹ میں آئیں، پرویز رشید

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے عمران خان کو پیغام دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آئیں تاکہ ان کے الزامات اور الیکشن کمیشن کی رپورٹ پر بات کی جائے گی۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسحاق ڈار اور وزیر مملکت انوشہ رحمٰن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کو عوام نے بہت چاہت سے ووٹ دیے تاہم انھوں نے اس چاہت کو ٹھکرا دیا اور وہ پارلیمنٹ سے بھاگ گئے۔

    وفاقی وزیر نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ سے متعلق عمران خان کے دعوے کو جھوٹ قرار دیا۔

    پرویز رشید نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے الزامات کے حوالے سے اس رپورٹ میں کوئی بات نہیں کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’مبصرین کی سفارشات میں کہیں ذکر نہیں کہ تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری ہوا۔‘

  20. بریکنگ نیوز

    جاوید ہاشمی کو نوٹس مل گیا

    جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ انھیں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اظہار وجوہ کا نوٹس مل گیا ہے۔

    جاوید ہاشمی نے ملتان میں  پریس کانفرسں سے خطاب میں تصدیق کی ہے کہ انھیں ’اظہار وجوہ‘ کا نوٹس مل گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’جمہوری پارٹی کے عہدوں پر جو لوگ براجمان ہیں وہ پارٹی کے قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔‘

    یاد رہے کہ جاوید ہاشمی کی جانب سے پریس کانفرنسز اور دھرنےمیں عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ نے اعلان کیا تھا کہ ’ان کے اور جاوید ہاشمی کے راستے الگ الگ ہیں۔‘

    دوسری جانب پارٹی کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جاوید ہاشمی اب پی ٹی آئی کے صدر نہیں ہیں۔ تاہم جاوید ہاشمی کا اصرار ہے کہ وہ پارٹی کے  صدر ہیں اور اب بھی اگر عمران خان بلائیں تو وہ جائیں گے۔

     

     

     

  21. بریکنگ نیوز

    لندن پلان کا حال پوری قوم نے دیکھ لیا: نواز شریف

    وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ لندن پلان بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ بدھ کو لندن میں صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’ہم دھرنوں کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں‘۔

    وزیراعظم نے کہاکہ وہ لوگ جو پاکستان کو پیچھے لے جانا چاہتے تھے وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لندن منصوبے کا حال پوری قوم نے دیکھ لیا اورپاکستان کو مشکل میں ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کو نا کامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  22. پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ انھیں الیکشن کمیشن کی رپورٹ سے بہت خوشی ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے خود تسلیم کیا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ان کی تائید کی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے نو ماہ تک اس رپورٹ کو جاری نہیں کیا لیکن اب دھرنے کے پریشر کی وجہ سے یہ رپورٹ سامنے آئی ہے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے اخراجات پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے پیسے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ایک منٹ میں قوم کے ٹیکس کا 80 ہزار روپیہ لگا۔

    اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نادرا کے قائم مقام چیئرمین اور متعلقہ حکام کے نام پیغام میں کہا کہ وہ ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی کریں گے۔’امتیاز تاجور صاحب آپ جو نتائج تبدیل کررہے ہیں یہ آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور اسی کے تحت آپ کو سزا ملے گی۔‘

    انھوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ میاں نواز شریف اور ان کی جماعت نے چیف جسٹس کے ساتھ مل کر دھاندلی کی۔

    یاد رہے کہ آج ہی الیکشن کمشن نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ میڈیا پر نشر ہونے والی رپورٹ 2013 کے عام انتخابات کے بعد کی جائزہ رپورٹ نہیں بلکہ یہ انتخابات کے حوالے سے تجاویز اور مختلف فریقین کے ردعمل پر مشتمل ہے۔

  23. بریکنگ نیوز

    ’عمران سے کہا تھا اپوزیشن لیڈر بنیں اور ایم کیو ایم کے ساتھ چلیں‘

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے انھوں نے عمران خان سے کہا تھا کہ وہ اپوزیشن لیڈر بنیں اور ایم کیو ایم کے ساتھ چلیں۔

    نجی ٹی وی چینل سماء ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ ’عمران خان جب ہسپتال میں تھے تو انھیں مشورہ دیا تھا کہ لیڈر آف اپوزیشن بنیں ایم کیو ایم کے ساتھ صلح کریں۔ میں نے بھر پور کوشش کی عمران خان سے دو، تین ملاقاتیں کیں لیکن خان صاحب نہیں مانے۔‘

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی اپوزیشن لیڈر بننا چاہتے تھے۔ عمران خان سے درخواست کی کہ چار یا چھ ووٹ دے دیں لیکن پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نہیں مانی۔

  24. بریکنگ نیوز

    ’راولپنڈی، اسلام آباد کے کارکنان رات کو گھر جا سکتے ہیں‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ دھوکہ ہے اور یہ مقدمہ 1999 کے مارشل لا لگانے کے بجائے 2007 کی ایمرجنسی کی وجہ سے دائر ہوا ہے۔

    دھرنے کے 40 روز مکمل ہونے پر شرکا سے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت نے 2007 کی ایمرجنسی کا نوٹس تو لیا لیکن مارشل لا کی توثیق کی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ لندن اور نیو یارک پہنچنے پر نواز شریف کو ’گو نواز گو‘ کے نعرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے راولپنڈی اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے کارکنان کو رات کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

  25. پاکستان کے الیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں تجویز کردہ ترامیم کا مسودہ انتخابات سے متعلق پارلیمان کی اصلاحاتی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔

    ان تجاویز میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران ریٹرنگ افسران الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوں گے، تاہم اس بارے میں یہ نہیں بتایاگیا کہ آئندہ انتخابات کے لیے ریٹرنگ افسران عدلیہ سے لیے جائیں گے یا کسی دوسرے محکمے سے۔

    ان تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر مملکت خود نہیں کریں گے بلکہ اس میں الیکشن کمیشن کی مشاورت شامل ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے بھیجی جانے والی تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کی مدت سات روز سے بڑھا کر 15 روز کر دی جائے۔

    اس کے علاوہ پولنگ سے 90 روز پہلے ووٹوں کی کسی دوسرے حلقے میں منتقلی پر پابندی عائد کر دی جائے۔

    ان تجاویز میں کاغذاتِ نامزدگی میں غلط اثاثے ظاہر کرنے والے امیدواروں کو تین سال قید کے علاوہ ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔

  26. بریکنگ نیوز

    ’2013 الیکشن کی جائزہ رپورٹ ابھی شائع نہیں ہوئی‘

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے میڈیا پر جاری ہونے والی 2013 کے الیکشن کی جائزہ رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔

    ادارے کی ویب سائٹ پر جاری تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ یہ رپورٹ 2013 کے انتخابات کی جائزہ رپورٹ نہیں بلکہ یہ ان تجاویز کا خلاصہ ہے جو مختلف سٹیک ہولڈرز جن میں بین الاقوامی اور ملکی مبصرین، ریٹرننگ افسران، پولنگ اور سکیورٹی سے منسلک حکام اور عوام کا ردعمل شامل ہے۔

    الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات کی جائزہ رپورٹ کی اشاعت ہونا باقی ہے۔

  27. بریکنگ نیوز

    ’الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کس کے سامنے لہراؤں‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ نے پی ٹی آئی کے خدشات اور اعتراضات کی تصدیق کی ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے دسمبر 2013 میں مئی دو ہزار تیرہ میں منعقد ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹ کا ذکر کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ یہ رپورٹ جس میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ ’صاف شفاف‘ انتخابات نہیں کروا سکا۔

    شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم پارلیمان میں یورپی یونین کی اس رپورٹ کو تو لہراتے ہیں کہ انتخابات مستند ہوئے تاہم انھوں نے وزیراعظم سے الیکشن کمیشن کی رپورٹ سے متعلق سوال کیا۔

    ’اب میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ میں کس کے سامنے لہراؤں اور کہوں کہ اس پر آپ توجہ فرمائیں۔ یہ رپورٹ آپ کے اس موقف کی نفی کر رہی ہے جو آپ نے اسمبلی میں اٹھایا۔‘

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ اس سب کا ذمہ دار کون ہے اور اس کے خلاف کیا اقدامات کیے گئے؟

  28. بریکنگ نیوز

    عمران مجھے بلائیں تو ابھی کنٹینر پر چلا جاؤں: جاوید ہاشمی

    پاکستان تحریک انصاف کے سابق صدر جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان انہیں بلائیں تو وہ ابھی کنٹینر پر چلے جائیں گے اور انہیں تاحال تک پارٹی کی طرف سے اظہار وجوہ کا نوٹس موصول نہیں ہوا۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 میں ضمنی انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ جہانگیر ترین پارٹی پر قبضہ گروپ ہے۔ ’غیر آئینی سیکریٹری جنرل ہے، میری پارٹی پر قبضہ گروپ ہے۔‘

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ’عمران خان آواز دیں میں وہاں جاؤں گا اور اپنا مقدمہ پیش کروں گا۔ نوجوانوں کے آگے جاؤں گا اور کہوں گا کہ آپ کا حق مارا جا رہا ہے آپ کا مستقبل تاریک کیا جا رہا ہے۔‘

    انھوں نے کہا کہ عمران خان آئینی تھے اور وہ ہیں شاہ محمود آئینی نہیں دھاندلی سے آئیں ہیں۔

  29. بریکنگ نیوز

    جاوید ہاشمی این اے 149 سے آزاد امیدوار کے طور پر

    پاکستان تحریک انصاف کے سابق صدر جاوید ہاشمی نے اعلان کیا ہے کہ ان کے قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفے دینے کے بعد خالی ہونے والی نشست سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔

    یاد رہے کہ جاوید ہاشمی نے ملتان کی این اے 149 سے پی ٹی آئی کی ٹکٹ سے الیکشن لڑا تھا اور کامیاب ہوئے تھے۔ تاہم پارلیمنٹ کے سامنے پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دھرنوں پر پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ اختلافات پیدا ہونے کے بعد انھوں نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    این اے 149 میں ضمنی انتخابات 16 اکتوبر کو ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے آزاد حیثیت سے انتخابات لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی پر تنقید کی اور ان سے کہا کہ وہ این اے 149 سے ان کے خلاف الیکشن لڑیں۔

    انھوں نے شاہ محمود قریشی پر ان کی جانب سے ان کو ’باغی‘ کے بجائے ’داغی‘ کہنے پر بھی تنقید کی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ شاہ محمود قریشی کو ایک ریٹائرڈ جنرل سیاست میں لے کر آیا تھا۔

  30. بریکنگ نیوز

    ’وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر سندھ اور بلوچستان جاؤں گا‘

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لانگ مارچ کے 40 دن مکمل ہونے پر اپنے خطاب میں ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ وزیراعظم کا استعفٰی لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان نے گذشتہ روز کراچی کے کامیاب جلسے پر کارکنان کو مبارک باد دی ۔ ان کاکہنا تھا کہ وزیراعظم کا استعفی لیتے ہی وہ سندھ اور بلوچستان کا دورہ کریں گے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ وہ ملک کے عوام کو اکھٹا کر رہے ہیں۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ جیسے ہی کراچی اٹھے گا وہ پورے پاکستان کو اٹھا دے گا اور اس کے لیے ضروری ہے کراچی میں امن ہو۔ تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ کراچی میں بدامنی کا ذمہ دار کون ہے؟

  31. بریکنگ نیوز

    عوامی تحریک کے مقامی شرکاء کو گھر جانے کی اجازت

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے دھرنے کے ان شرکاء کو گھر جانے کی اجازت دے دی ہے جن کا تعلق اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نے دفعہ 144 کو معطل کر کے ختم کر دیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ گذشتہ روز کارکنوں کی گرفتاری کی اطلاعات تھیں۔ ’مجھے اطلاعات آئیں تھیں کہ گذشتہ روز ہزارہا لوگوں کو دفعہ 144 کے تحت گرفتار کرنے کا ارادہ تھا، میں نے آپ کو روک لیا تھا کہ کل بتاوں گا۔‘

    طاہرالقادری نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے لوگ کھروں کو آجا سکتے ہیں تاہم باقی علاقوں سے آئے ہوئے کارکنان ان کے ساتھ ہی واپس جائیں گے۔

  32. بریکنگ نیوز

    پی ٹی آئی کے اراکین طلب

    سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف کے 6 اراکین کو استعفوں کی تصدیق کے لیے کل طلب کر لیا ہے۔

    سرکاری ٹی وی پی ٹی وی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری، شاہ محموشد قریشی، منزہ حسن، علی محمد، اسد عمر اور ڈاکٹر علوی کو خط لکھا ہے کہ وہ منگل کو اپنے استعفوں کی تصدیق کروائیں۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر چکی ہے جبکہ  صوبہ خیبر پختونخوا میں اس کی حکومت قائم ہے۔

  33. بریکنگ نیوز

    شاہ محمود کو کبھی سیاسی حریف نہیں سمجھا

    پاکستان تحریک انصاف کے ناراض جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ وہ کل ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے۔

    ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کو چیلنج کیا کہ وہ حلقہ این اے 149 یا 150 سے ان کے مدمقابل انتخاب لڑسکتے ہیں۔

    ’میں نے شاہ محمود قریشی کو سیاست میں کبھی حریف نہیں سمجھا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بھولا آدمی ہے۔ تاہم انھوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کے ساتھ موجود  لوگوں نے انھیں غلط مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

    ’میں رو رہا ہوں کہ ایک ہی لیڈر ہماری نسل کو ملا تھا25 سال بعد ،یہ بہت بڑی سازش کی گئی ہے تحریک انصاف اور عمران خان کے ساتھ سازش ہوئی، یہ سازش صرف عمران خان کے ساتھ نہیں پاکستان کے ہر نوجوان کے خلاف ہے، پارٹی کھڑی ہو رہی تھی، خلا کو پر کر سکتی تھی۔‘

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ انھوں نے ہاتھ جوڑ کر اپنی پارٹی سے درخواست کی تھی کہ وہ عمران خان کو پارلیمنٹ پر حملہ نہ کرنے کے لیے سمجھانے میں ان کا ساتھ دیں۔

  34. بریکنگ نیوز

    ملتان کے ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ

    پاکستان تحریکِ انصاف نے ملتان میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 کے ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ نشست پی ٹی آئی کے ناراض صدر جاوید ہاشمی کے مستعفی ہونے پر خالی ہوئی ہے اور اس پر آئندہ ماہ الیکشن ہونا ہے۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر الیکشن نہ لڑنے کے فیصلے کی تصدیق کی گئی ہے۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تحریکِ انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔

    ڈان نیوز کے مطابق ایک بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کسی صورت بھی اس حلقے کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔

  35. بریکنگ نیوز

    ’گو نواز گو‘ مہم کا اگلا جلسہ لاہور میں

    کراچی میں کامیاب جلسے کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کے خلاف ان کا اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا۔

    لاہور نواز شریف کا آبائی شہر ہے اور صوبہ پنجاب میں انہی کے بھائی شہباز شریف وزیرِ اعلیٰ ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کراچی میں جلسے کے بعد اسلام آباد میں دھرنے میں پہنچ گئے۔

    کراچی سے واپس اسلام آباد پہنچنے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جلسے کی تاریخ کا اعلان پیر کو ہوگا۔

    اس سے قبل کراچی میں ایک بڑے مجمع عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک وزیر اعظم میاں نواز شریف مستعفی نہیں ہوجاتے ان کی مہم جاری رہےگی اور نواز شریف کو اب سعودی عرب یا امریکہ بھی نہیں بچا سکتے۔

  36. بریکنگ نیوز

    طوفانی بارش نے خیمے اکھاڑ دیے

    اسلام آباد اور اس کے نواحی علاقوں میں ہفتے اور اتوار کی شب طوفانی بارش ہوئی جس سے ڈی چوک پر موجود تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شامل شرکا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    پاکستان ٹیلی ویژن کی اطلاع کے مطابق دھرنے میں شامل افراد کے خیمے شدید بارش اور تیز ہواؤں سے اکھڑ گئے۔

  37. عمران خان نے اپنا بجلی کا بل جلا دیا

    دھرنے کے شرکا سے خطاب کے دوران تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنا بجلی کا بل جلا دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی شہری کی حیثیت سے حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ ’آپ نے بجلی کی قیمت تو 80 فیصد بڑھا دی لیکن بجلی کی چوری کیوں نہیں کم کی، کیوں بجلی کی چوری کی قیمت مہنگی بجلی سے دیں۔‘

    یاد رہے کہ عمران خان نے سول نافرمانی کے تحت عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کے بل اور ٹیکس ادا نہ کریں تاہم حکومت کا دعویٰ ہے کہ عمران خان نے اپنا بجلی کا بل ادا کیا تھا۔

  38. بریکنگ نیوز

    ’جو مزا 36 دنوں میں آیا وہ 18 سالوں میں نہیں آیا‘

    پاکستان تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے غلط کہا ہے کہ انھوں نے استعفے کے علاوہ باقی مطالبات مان لیے ہیں۔

    ڈی چوک پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان نےایک بار پھر وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ ’آدھی بات بھی نہیں پوری کی ابھی،جس دن ہم یہاں سے اٹھ کر گئے تم نے کسی قسم کی تحقیقات نہیں ہونے دینی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ انھیں سیاست کا جو مزا ان 36 دنوں میں آیا وہ 18سالوں میں نہیں آیا تھا۔

    وزیراعظم کے نام پیغام میں کہا کسی غلط فہمی میں نہ رہیں کہ میں واپس چاؤں گا۔ ’میرا بقرہ عید کے بعد بھی یہاں لمبا پلان ہے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے آخری روز وزیراعظم کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو قائداعظم سے اپنا موازنہ نہیں کرنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جھوٹ بولا اور وہ اپنے اثاثے ظاہر نہیں کرتے اور نہ ہی باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے مسلم لیگ ن کے جلسے میں کوئی کنٹینر نہیں رکھوایا اور نہ پولیس نے روکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف کا جمہوری انداز ہے۔

  39. بریکنگ نیوز

    الیکشن میں کراچی سے خیبر تک دھاندلی ہوئی

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں کراچی سے خیبر تک دھاندلی ہوئی اور وہ 18 اکتوبر کو بتائیں گے کہ یہ دھاندلی کیسے ہوئی۔

    ملتان میں سیلاب زدگان سے ملاقات کے بعد خطاب میں انھوں نے دعوی کیا کہ 2013 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی دھاندلی کا نشانہ بنی۔

    ’18 اکتوبر کو ہم دکھائیں گے کہ 2013 کے انتخابات میں کراچی سے لے کر خیبر تک پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف دھاندلی ہوئی۔‘

    بلاول بھٹو نے سانحہ کارساز کے شہداء کی یاد منانے کے لیے کارکنان کو 18 اکتوبر کو ملک بھر سے کراچی پہنچنے کو کہا۔

    انھوں نے دھرنے میں شامل جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چند دن کے لیے اختلافات بھلا کر پاکستانیوں کی مدد کریں۔

    اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ’آج پنجاب ڈوب رہا ہے اور کچھ لوگ سازش کر کے اسلام آباد میں پاکستان کو ڈبونا چاہتے ہیں،مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں ہے، یہ وقت ایک قوم بننے کا ہے۔

  40. بریکنگ نیوز

    ’اب جرگہ صرف اصل قیادت سے ہی ملے گا‘

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے شاہراہِ دستور پر بیٹھے افراد سے اپیل کی کہ وہ آئی ڈی پیز اور سیلاب زدگان کے لیے اپنی سیاست کو چھوڑ دیں اور ایوان میں آئیں۔

    پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں انھوں نے حکومت اور دھرنے میں شامل سیاسی جماعتوں کے درمیان مصالحت کے لیے کوشاں سیاسی جرگے کے نئے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’اب جرگہ کسی نمبر ٹو قیادت سے نہیں ملے گا، صرف ملے گا تو لیڈروں سے ملے گا، پھر انہیں اجازت ہے کہ ملک کر جو فائنل ڈرافٹ بنائیں گے اور حکومت کو پیش کریں گے۔‘

  41. بریکنگ نیوز

    گھیراؤ کر کے وزیراعظم یا حکومت کو گھر بھیجنے کی روایت نہیں پڑنے دیں گے

    پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ مٹھی بھر افراد کی جانب سے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کر کے حکومت یا وزیراعظم کو گھر بھیجنے کی روایت نہیں پڑنے دیں گے۔

    جمعے کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے آخری دن اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ حکومت نے نہایت صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ہے تاہم کوئی غلط فہمی میں نہ رہے اور کوئی لانگ اور شارٹ مارچ حکومت کو اس کے مشن سے نہیں ہٹا سکتا۔

    انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی جمہوریت پر کلہاڑا چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

    ان کا کہنا تھا کہ ’پارلیمنٹ ہاؤس کسی فرد یا پارٹی یا گروہ کا نہیں ہے بلکہ پاکستان کے وقار جمہوریت کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی کی علامت ہے۔ اور ان علامتوں کی توہین 18 کروڑ عوام کی توہین ہے۔‘

    نواز شریف نے دھرنے میں شامل جماعتوں کے رویے پر ان الفاظ میں مایوسی کا اظہار کیا۔ ’ایک لمحے کے لیے بھی ایسا نہیں ہوا کہ مذاکرات کے لیے سازّگار ماحول کی خاطر اشتعال انگیزی کے بے بنیاد الزامات اور کیچڑ اچھالنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔‘

    ایوان سے خطاب میں نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ شاہراہ دستور پر بیٹھی ہوئی جماعتوں کا حقیقی ایجنڈا سمجھنے سے قاصر ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ کہ حکومت نے پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے بیشتر مطالبات تسلیم کیے اور عوامی تحریک کے مطالبے پر ایف آئی آر کاٹ لی گئی۔

    ’میں نے اپنا اور شہباز شریف کا نام بھی ایف آئی آر میں اپنا نام آے دیا،۔لیکن دوسری طرف سے لچک کا کوئی مظاہراہ نہیں ہوا،مذاکرات کا عمل بار بار ٹوٹتا رہا۔‘

  42. بریکنگ نیوز

    ’اشاروں والوں کے کندھوں پر ڈال کر بری الذمہ نہ ہوں‘

    خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ اجلاس کے پہلے دن وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پوچھا تھا کہ پارلیمان کے باہر جو لوگ بیٹھے ہیں آیا یہ بغاوت ہے کہ نہیں؟ ’وزیر داخلہ صاحب سن لیں یہ بغاوت ہے، بغاوت ہے۔‘ اس کے ساتھ ہی شاہی سید نے کہا کہ سوال یہ بنتا ہے کہ وزیر داخلہ آپ نے گذشتہ ڈیڑھ سال سینیٹ کے ساتھ جو رویہ رکھا، میں آپ کے اس رویے کو کیا نام دوں۔

    شاہی سید نے کہا کہ ’ان بھائیوں کو یہاں لانے میں کس کا کتنا کردار ہے یہ بھی سوچنا پڑے گا، صرف اشاروں والوں کے کندھوں پر ڈال کر بری الذمہ نہ ہوں۔ اگر آپ ماڈل ٹاؤن کے مسئلے کو وقت پر حل کرتے اور ایف آئی آر ان کی مرضی کے مطابق کٹواتے، اب جو جوڈیشل کمیشن بنا رہے ہوں اس کو تین یا چار ماہ پہلے بناتے، آج الیکشن کمیشن کی اصلاحات کے لیے جو کمیٹی بناتے ہو یہ چار ماہ پہلے کر لیتے ، اگر آصف علی زرداری کی پالیسی سے کچھ سیکھتے، اگر باقی جماعتوں سے وقتاً فوقتاً مشاورت کرتے، اگر اپنی پرانی غلطیوں کو دوبارہ نہ دوہراتے اور اپنے وعدوں کو پورا کرتے تو شاید یہ دن نہ دیکھتے۔‘

  43. بریکنگ نیوز

    پارلیمان کا خصوصی اجلاس شروع

    پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر پارلیمان کا خصوصی اجلاس دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ اس اجلاس میں حکمراں اور حزب مخالف کی زیادہ تر جماعتیں جمہوریت کے حق اور عوامی تحریک، تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنوں پر تنقید کی رہی ہیں۔ اس کے ساتھ حکومت کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

     

  44. ’پی ٹی آئی نے مجھے مقبولیت اور محبت دی‘

    ’پی ٹی آئی نے مجھے مقبولیت اور محبت دی‘
  45. بریکنگ نیوز

    آج شب چوکس رہیں، کریک ڈاؤن کا خطرہ ہے‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے دھرنے کے شرکاء کو آج شب چوکس رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی وی پر حملے کو جواز بنا کر آج کی رات کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کا ڈر ہے۔

    جمعرات کی شام دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں طاہرالقادری نے کہا کہ انھیں آج رات کریک ڈاؤن اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    ’ہر شخص آج کی رات چوکس و چوبند رہے کہ پی ٹی وی پر حملے کے فراڈ کے نام پر آج رات ان کے کریک ڈاؤن کا، حملہ آور ہونے اور گرفتاریوں کا ڈر ہے۔‘

    انھوں نے حکومت اور پولیس کے نام پیغام میں کہا کہ اگر ایک مہینے سے زائد عرصے سے بیٹھے ہوئے افراد کے خلاف کاروائی کی گئی تو وہ خود باہر نکل کر کارکنان کی قیادت کریں گے اور جو بھی ہو گا اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی وی پر حملہ کرنے والے افراد میں پی ٹی وی کے ملازمین بھی تھے۔ انھوں نے اخبارات میں چھپنے والے اشتہار میں پی ٹی وی پر حملہ کرنے والے افراد کی تصاویر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان میں سے متعدد افراد پی ٹی وی میں ملازم ہیں۔

  46. بریکنگ نیوز

    جرگے کی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی اپیل

    اسلام آباد میں دھرنا دینے والی جماعتوں سے مذاکرات کے لیے بنائے گئے اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی جرگے کے اراکین کہنا ہے کہ تمام فریقین کو مسائل کے حل کے لیے تجاویز دے دی گئی ہیں۔

    جمعرات کی شام پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جرگے کے رکن سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ جرگے نے وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے سے ملتی جلتی تجویز بھی دی ہے۔

    رحمان ملک نے بتایا کہ سیاسی جرگے نے اپنی تجاویز پر مشتمل چار صفحات کا ایک خط تیار کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ اگر دھاندلی ثابت ہوئی تو وہ اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے اور حکومت بھی چلی جائے گی اور اب جرگے نے تجویز دی ہے کہ وزیراعظم یہ بیان پارلیمان میں دے دیں اور فریقین کو اسے تسلیم کرنا چاہیے۔

    انھوں نے بتایا کہ جرگے کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے کے مسئلے کا ملتا جلتا حل دیا گیا ہے تاہم انھوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتیں حکومت سے ڈیڈ لاک ختم کرنا چاہتی ہیں۔

    دھرنوں میں شامل جماعتوں کے کارکنان کی گرفتاریوں پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’اگر گرفتاریاں نہ ہوتیں تو ہم سمجھتے ہیں کہ تین چار روز میں بات ختم ہو جاتی، ہم ان مقدمات کی بات کر رہے ہیں جو غلط ہیں۔‘

  47. بریکنگ نیوز

    ’دھاندلی کی تعریف طے نہ ہو تو اتفاقِ رائے بیکار ہے‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ اس ماحول میں مذاکرات ممکن نہیں اگر حکومت ماحول ٹھیک کر دے تو ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی جرگے سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے رہنما نے بتایا کہ جرگے سے کہا ہے کہ ماحول حکومت نے خراب کیا تھا اب وہ خود اسے ٹھیک کرے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب اور اسلام آباد میں گرفتار تمام پارٹی کارکنان کو چھوڑا جائے اور ان کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لیے جائیں۔

    جہانگیر ترین نے کارکنان کی رہائی اور تشدد نہ کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت ہائی کورٹس کے فیصلوں کو بھی نہیں مان رہی۔

    انھوں نے کہا کہ چار پانچ امور پر اتفاق رائے ہو گیا ہے تاہم ان کا تب تک فائدہ نہیں جب تک انتخابات میں دھاندلی کی تعریف طے نہیں ہو جاتی۔

    ’ہم یہ کہتے ہیں جب تک آپ مخصوص حلقوں کو کھولیں گے نہیں تب تک آپ دھاندلی کا فیصلہ ہاں یا ناں میں نہیں کر سکتے، مسلم لیگ ن کا موقف ہے کہ حلقے نہیں کھولیں، وہ کہتے ہیں صرف یہ دیکھیں گے کہ بہت بڑی سازش ہوئی تھی یا نہیں ہوئی تھی۔‘

  48. بریکنگ نیوز

    عمران اور قادری ’گریٹ گیم‘ کا حصہ ہیں

    پاکستان مسلم لیگ کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پارلیمان کے خصوصی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے کے رہنماؤں کا مقصد ملک کی معیشت کو تباہ کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا ہے کہ دھرنوں کی وجہ سے چین کے صدر سمیت تین ممالک کے سربراہان نے اپنا دورہ ملتوی کر دیا۔سینیٹر مشاہد اللہ خان کے مطابق دھرنوں کے باعث ملک کو ایک ہزار ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہیں۔

    انھوں نے عمران خان اور طاہر القادری پر الزام عائد کیا  کہ وہ ’گریٹ گیم کا حصہ بن کر پاکستان آئے ہیں۔‘

  49. بریکنگ نیوز

    ’ہاتھ جوڑ کر حکومت نہیں کی جاتی‘

    اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی جرگے کے رکن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت اور دھرنے میں شامل دونوں جماعتیں پانچ روز کے لیے ’سیز فائر‘ کریں۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حل صرف مذاکرات میں ہے۔ صرف یہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ تجاویز اور حل جو جرگے نے دیے ہیں وہ آئین، قانون اور عوامی خواہشات کے مطابق ہیں۔

    رحمان ملک نے کہا کہ ہاتھ جوڑ کر حکومت نہیں کی جاتی اور حکومت کی رٹ دکھانی پڑتی ہے اور یہ رٹ قانون کے نفاذ کے ذریعے نافذ کی جاتی ہے۔

    انھوں نے پارلیمان سے وزیراعظم کو استثنیٰ دینے کا قانون لانے کی اپیل کی۔

    انھوں نے کہا کہ پارلیمان میں عمران خان اور طاہرالقادری کی جانب سے گلی کوچے کی سیاست سے پیدا ہونے والے مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ قرارداد کیوں نہیں لائی گئی اور اپیل کی کہ ارکانِ پارلیمان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔

  50. بریکنگ نیوز

    کور کمانڈرز طے کریں گے کہ قومی خواہشات کیا ہیں؟

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کا کہنا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ اور فوج دونوں اداروں کی ضرورت ہے اور انھیں غیر جانبدار رکھنا ہے لیکن ’ان اداروں کے اپنے عمل ایسے ہونے چاہییں کہ کوئی شخص ان پر انگلی نہ اٹھا سکے۔‘

    پارلیمان سے اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ آئی ایس پی آر کے بیانات کو سچ ماننے اور جاوید ہاشمی کے بیانات کو جھٹلانے کو تیار ہیں لیکن چند واقعات ایسے ہوئے ہیں جنھیں درگزر نہیں کیا جا سکتا۔

    سعید غنی نے سوال کیا کہ فوج نے دھرنے کے شرکاء کو پارلیمان کی عمارت میں گھسنے سے تو روکا لیکن ان افراد کو عمارت کے احاطے میں داخل ہونے کیوں دیا گیا؟

    انھوں نے کہا کہ فوج ان کے لیے قابل احترام ہے اور آئی ایس پی آر نے قومی خواہشات کا لفظ استعمال کیا لیکن کیا کور کمانڈر طے کریں گے کہ ’قومی خواہشات‘  کیا ہیں۔

    ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ مسلم لیگ ن نہیں بلکہ ریاست محاصرے میں ہے، حملے اور یلغار ریاست پر ہو رہے ہیں اور اس صورتحال میں ’فوج کیسے کہہ سکتی ہے کہ ہم فریق نہیں، آپ ریاست کا حصہ ہیں ریاستی اداروں کو بچانا آپ کی ذمہ داری ہے۔‘

    سعید غنی نے کہا کہ جب ہدف ریاست اور ریاستی ادارے ہوں تو فوج کی غیرجانبداری کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر فوج یا سپریم کورٹ کے کہنے پر مظاہرین پیچھے ہٹ سکتے ہیں تو انھیں ایسا ضرور کرنا چاہیے۔

  51. بریکنگ نیوز

    ’عمران کی گرفتاری کی خواہش پوری نہیں کر سکتے‘

    وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان گرفتار ہونا چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کی خواہش پوری نہیں کر سکتی۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ’ہم معافی چاہتے ہیں خان صاحب آپکی گرفتاری کی خواہش حکومت پوری نہیں کر سکتی۔‘

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کا دھرنا پارٹ ٹائم دھرنا بن چکا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ دھرنے والوں کو بتانا پڑے گا کہ ان کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا ہے کون ان کو پاکستان کےنظام کو مفلوج کرنے کے لیے پیسے دیتا ہے؟

    عمران خان کی جانب سے تھانے پر کیے جانے والے حملے کی قانونی حیثت کے حوالے ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان انوکھے لاڈلے ہیں یہ حق صرف انھیں کو ملا ہوا ہے جب چاہیں تھانے پر دھاوا بول دیں،جب چاہیں پولیس والوں کی پٹائی کر دیں۔‘

  52. بریکنگ نیوز

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا آغاز

    قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے اور وزیراعظم نواز شریف بھی ایوان میں موجود ہیں۔

    اجلاس کے آغاز پر بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کی سینیٹر نسیمہ احسان نے اپنے بیان میں جمہوری نظام پر تنقید کی۔

    انھوں نے بلوچستان میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کاالزام عائد کیا اور کہا کہ کمشنر مکران نے ریٹرننگ افسران کو تین دن تک یرغمال بنا کر رکھا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجگور میں انتخابات کے انعقاد کے بغیر ہی دوسرے روز دو اراکین کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔

    سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ ’ڈاکٹر عبدالمالک کو وزیراعلیٰ بنانے کی بھی کچھ وجوہات تھیں کہ بلوچستان میں کمزور حکومت قائم ہو تاکہ بلوچستان کے مظلوم عوام کے وسائل پہ ایک بالا دست طبقہ قابض ہو۔‘

    یاد رہے کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر دو ستمبر کو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلوایا گیا تھا۔

  53. بریکنگ نیوز

    ’مقدمہ درج ہوگیا ہے اب وزیرِ اعظم کو گرفتار کریں‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے اسلام آباد میں مظاہرین کے قتل کا مقدمہ درج ہونے کے بعد وزیراعظم میاں نواز شریف اور دیگر نامزد ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

    بدھ کو دھرنے کے شرکا سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پاکستان کا آئین استثنیٰ نہیں دیتا۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ عدلیہ نے حکم دیا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ’اگر پولیس کو گرفتار کرنے کی جرات نہیں تو قانون نافذ کرنے والے اور عدل نافذ کرنے والے دیگر ادارے وزیراعظم اور دیگر نامزاد ملزمان کو گرفتار کریں اور عوام کو عدل انصاف فراہم کرنے میں مدد کریں۔‘

    طاہرالقادری نے کپڑے سے علامتی پھانسی کا پھندا بناتے ہوئے دھرنے کے شرکاء سے نعرے لگوائے’ آج نہیں تو کل پھانسی‘۔

    انھوں نے اس مقدمے کی تفتیش بھی مقامی پولیس سے نہ کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

  54. بریکنگ نیوز

    ’18 کروڑ نے وزیراعظم بنایا، پانچ ہزار کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں؟‘

    پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ راستے صاف کرنا اور سڑکیں صاف کرنا کوئی مشکل کام نہیں لیکن حکومت نے بڑی شرافت، تحمل اور بردباری سے سب چیزوں کو برداشت کیا ہے۔

    اٹک میں تقریب سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ لانگ مارچ میں استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    ’کیوں استعفی دیں؟ پاکستان کے 18 کروڑ عوام نے نواز شریف کو وزیراعظم بنایا ہے تو میں پانچ ہزار افراد کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دے دوں۔‘

  55. بریکنگ نیوز

    ’سیاسی حل کی کوششیں کل سے دوبارہ شروع‘

    اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی جرگے کے سربراہ اور جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ کل سے مسئلے کا سیاسی حل دوبارہ نکالنے کی کوشش شروع کی جائےگی۔

    لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں سراج الحق نے کہا کہ کوشش ہے کہ فریقین (حکومت اور احتجاجی جماعتوں) کو ایک نکتے پر لائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی شوری نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی غیر جمہوری اقدام کی مخالفت کی جائے گی تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور دھرنوں میں شامل دونوں جماعتوں نے کوئی غیر آئینی بات نہیں کی۔

    جماعت اسلامی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ نہ تو سپریم کورٹ اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی کردار ہونا چاہیے۔

    ’سپریم کورٹ کی پکچر سیاسی نہیں ہونی چاہیے،اور نہ اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں ہم یہ پسند کرتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کو کوئی سیاست میں شامل کرے۔‘

  56. ملک میں موجودہ سیاسی صورتحال پر طلب کیا گیا پارلیمان کا مشترکہ اجلاس آج سہ پہر سے اسلام آباد میں دوبارہ شروع ہو گا۔ 

    پارلیمنٹیرینز ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث جاری رکھیں گے۔

  57. بریکنگ نیوز

    ’جنرل راحیل نے پانچ مطالبات کی منظوری کی ضمانت دی تھی‘

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بّری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ’ہمارے چھ میں سے پانچ مطالبات کی منظوری کی ضمانت دی تھی۔‘

    نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’البتہ آرمی چیف نے یہ بھی کہا تھا کہ نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے تاہم انہیں بتا دیا تھا کہ نواز شریف پر اعتماد نہیں کرسکتے‘۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف سے ملاقات کے دوران ان پر واضح کردیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف پر اعتماد نہیں۔

    ’آرمی چیف نے پانچ مطالبات کی منظوری کی ضمانت دی تھی اور کہا تھا کہ ان کے خیال میں ہمیں مان جانا چاہیے۔‘

    عمران خان نے اس تاثر کو رد کیا کہ فوج ان کے پیچھے ہے۔ ’ہم پر الزام لگایا گیا کہ کسی کے اشارے پر چل رہے ہیں۔ اگر فوج پیچھے ہوتی تو کب کے جاچکے ہوتے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں فوج مداخلت نہیں کر رہی، اگر وزیراعظم حج پر بھی چلے جائیں تو اسلام اآباد سے نہیں جائیں گے۔

  58. اسلام آباد کے ریڈ زون میں پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے پر ایک بچہ علامہ طاہر القادری کا خطاب سنتے ہوئے

  59. بریکنگ نیوز

    جمعے کو یومِ نجات منانے کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جمعے کو حکومت سے نجات کا دن منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جب تک نواز شریف استعفی نہیں دیتے، نیا پاکستان نہیں بن سکتا۔

    انھوں نے عوام کے نام پیغام میں کہا کہ جب تک نواز شریف استعفی نہیں دیتے اور پویلین واپس نہیں لوٹتے، لوگ دھرنے میں آتے رہیں کیونکہ اس وقت تک تبدیلی نہیں آ سکتی۔

    منگل کی شب کارکنوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے وہ یہاں سے نہیں جائیں گے اور بقر عید بھی کنٹینر میں منائیں گے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں بجلی کا بل اس لیے نہ دینے کا کہہ رہا ہوں کیونکہ حکومت کو جواب دینا چاہیے کہ ایک سال میں انھوں نے بجلی کی قیمت کیوں دگنی کی۔

    عمران خان نے کہا کہ انھوں نے بجلی کا بل نہیں دیا اور وہ جمعے کے دن بجلی کا بل دھرنے کے شرکاء کے سامنے لا کر جلائیں گے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی خواجہ آصف نے گدشتہ دنوں پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ عمران خان سول نافرمانی کی کال دینے کے باوجود خود بجلی کا بل ادا کیا ہے۔

  60. بریکنگ نیوز

    ’عمران خان عدالتوں میں جا کر الزامات ثابت کریں‘

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی گفتگو اور تقریروں کے ذریعے ’آزادی خان‘ سے ’الزام خان‘ بن چکے ہیں جبکہ طاہرالقادری ’حضرت انقلاب‘ سے ’حضرت انتشار‘ بن چکے ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے حطاب کرتے ہوئے پرویز رشید نے عمران خان کے الزامات کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ وہ عدالتوں میں اپنے الزامات ثابت کریں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ پمز میں 17 لاشیں لائی گئیں تو وہ ان لوگوں کے کوائف سے بھی آگاہ کریں۔

    پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ وہ اردو بازار بیلٹ پیپرز کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو عدالت میں ثابت کریں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی میں ملوث بریگیڈیئر کا نام بھی نہیں بتایا۔

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان صرف اپنے فائدے کی بات کو انصاف سمجھتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ 10 لاکھ لوگ لانا چاہتے تھے لیکن 10 ہزار نہیں لا سکے۔

    انھوں نے عمران خان کو پیغام دیا کہ اپنی ناکامیوں کا غصہ صحافیوں اور پولیس پر نہ اتاریں۔

  61. بریکنگ نیوز

    ’فریقین نے لچک نہ دکھائی تو یہ سارا کھیل ختم ہو جائے گا‘

    حکومت اور احتجاجی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے لیے قائم سیاسی جرگے کے سربراہ اور جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگر فریقین نے لچک نہ دکھائی تو یہ سارا کھیل ہی ختم ہو جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جرگے کی جانب سے حکومت، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کو دی گئی تجاویز پر درعمل نہ ملا تو وہ یہ تجاویز عوام کے سامنے پیش کریں گے۔

    ’ہمیں مثبت ردعمل نہ ملا تو پھر ہم وہ عوام کے سامنے پیش کریں گے اور انھیں بتائیں گے کہ ہم نے مسئلے کے حل کے لیے یہ تجاویز دی تھیں۔‘

  62. بریکنگ نیوز

    ’ریاستی ادارے کے حکومت کے خلاف کھڑے ہونے کا تاثر تباہ کن‘

    جمعیت علمائے السلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ تاثر ملک کے لیے تباہ کن ہے کہ کوئی ریاستی ادارہ حکومت کے خلاف کھڑا ہو جائے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں فوج کی جانب سے وضاحتی بیان سے ابہام دور ہونے میں مدد ملی ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ فوج ریاست کا ادارہ ہے: ’چونکہ انتظامی اختیار حکومت کے پاس ہوتا ہے تو انتظامی اقدامات کے وقت تاثر ہمیشہ یہ جانا چاہیے کہ ریاستی ادارے حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں۔ یہ تاثر ایک لمحے کے لیے بھی جانا تباہ کن ہے کہ کوئی ریاستی ادارہ حکومت کے مدمقابل جا کر کھڑا ہوگیا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی وجہ سے معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔  

  63. بریکنگ نیوز

    ’لاشیں غائب کرنے کا الزام غلط ہے‘

    اسلام آباد کے پمز ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اکرام کا  کہنا ہے کہ دھرنے کے شرکاء اور پولیس کے درمیان ہنگامی آرائی میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں غائب کرنے کا الزام غلط ہے۔

    منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر جاوید اکرام نے کہا  کہ 30 اور 31 اگست کے دوران پمز ہسپتال میں لائے جانے والے زخمیوں میں صرف تین کی ہلاکتیں ہوئیں۔

    انھوں نے کہا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ پمز کے سرد خانے میں 17 لاشیں ہیں تاہم پمز کے سرد خانے میں صرف چھ لاشوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔

    انھوں نے کہا کہ  ’لاشیں چیونٹیاں نہیں ہیں جنھیں چھپایا جائے، اور نہ ہم کسی کے کہنے پر چھپائیں گے۔‘

    ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ ’تین لاشیں تھیں،دھرنے کے بعد 30 اور 31 اگست کی شام تک 354 کیسز آئے، 325 مرد تھے،29 خواتین اور پانچ بچے تھے،111 پولیس اہلکار تھے، ان افراد میں سے لوہے کی گولیاں کل 14 افراد کو لگیں، دو کی ہلاکت ہوئی، دو افراد کے جسم میں لگیں،گولیاں نکال دی گئیں۔‘

    پمز کے سربراہ نے تسلیم کیا کہ کئی لوگ ایسے آئے جن کی گولیاں نہیں نکالی گئیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں 28 ایسی گولیاں ہوتی ہیں جنہیں نہیں نکالا جاتا۔

    ڈاکٹر جاوید نے وضاحت کی کہ ڈاکٹر مریض کی طبی صورتحال دیکھ کر گولی نکالنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔

  64. بریکنگ نیوز

    ’پرامن انقلاب کا راستہ بند ہوا تو خونی انقلاب کا راستہ کھلےگا‘

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پرامن انقلاب کا راستہ بند کیا گیا تو خونی انقلاب کا راستہ کھل جائے گا۔

    منگل کی صبح پارلیمان کے سامنے کنٹینر سے اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پرامن مظاہرین کوگرفتار کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے اپنے کارکنوں کو جمعے کو دھرنے میں پہنچنے کی کال دیتے ہوئے کہا کہ جمعے کو بڑا اجتماع ہوگا۔

    بنی گالہ پولیس کے حراست سے کارکنوں کو چھڑانے کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں قانونی کام کر رہا ہوں اور مجھے پولیس بھیج کر ڈرایا جا رہا ہے۔‘

    ان کا مزید کہنا تھا ’قوم جاگ چکی ہے۔ قوم برداشت نہیں کرے گی۔ سب جانتے ہیں کہ پولیس غیر قانونی کام کر رہی ہے۔‘

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’چیف جسٹس صاحب آپ کو خاص طور پر آج میرا پیغام یہ ہے کہ پاکستان کی جمہوریت کو بچانا آپ کی ذمہ داری ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ وہ بتانا چاہتے ہیں کہ ’یہ ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔ اپنے لوگوں کو روکنا میرے لیے اب مشکل ہو گیا ہے اور وہ پولیس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔‘

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’آپ ایک پرامن احتجاج کا راستہ بند کر دیں گے، آپ ایک پرامن انقلاب کا راستہ بند کر دیں گے تو چیف جسٹس صاحب خونی انقلاب کا راستہ کھول رہے ہیں آپ۔‘

    عمران خان نے کہا کہ ’میں آپ (چیف جسٹس) سے درخواست کرتا ہوں کہ اس ملک کو بچا لیں، سول وار سے بچا دیں، خونریزی سے بچا دیں ۔ اپنی پولیس کے خلاف جو نفرت ہو رہی ہے، صرف یہ اپنی کرسیاں بچانے کے لیے پولیس کو غلط استعمال کر رہے ہیں۔‘

  65. بریکنگ نیوز
  66. بریکنگ نیوز

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی اپیل، کارکنان ڈی چوک واپس

    پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان سپریم کورٹ کی عمرات کے سامنے سے واپس پنڈال کی جانب چلے گئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے رہنما امین خان گنڈاپور نے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے سے واپس ڈی چوک چلے جائیں۔

    پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب پی ٹی آئی کے کارکنان دھرنے میں شرکت کے بعد واپس جا رہے تھے جب پولیس نے ان کارکنان کو حراست میں لینا شروع کیا۔

    حراست میں لیے گئے کارکنان کو رہا کرانے کے لیے پی ٹی آئی کے مزید کارکنان وہاں پہنچے اور کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

    کارکنان نے پولیس کو سپریم کوٹ کے سامنے سے پیچھے دھکیل دیا تھا۔

  67. بریکنگ نیوز

    جھڑپیں جاری، کارکنان کو واپس ڈی چوک جانے کی ہدایت

    اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب پی ٹی آئی کے کارکنان دھرنے میں شرکت کے بعد واپس جا رہے تھے جب پولیس نے ان کارکنان کو حراست میں لینا شروع کیا۔

    حراست میں لیے گئے کارکنان کو رہا کرانے کے لیے پی ٹی آئی کے مزید کارکنان وہاں پہنچے اور کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

    کارکنان نے پولیس کو سپریم کوٹ کے سامنے سے پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اپنے کارکنان کو سپریم کورٹ کے سامنے سے واپس کنٹینر کے قریب آنے کا کہ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند دنوں سے پولیس ان کارکنان کو حراست میں لیتی ہے جو دھرنے میں شرکت کے بعد واپس جا رہے ہوتے ہیں۔

  68. بریکنگ نیوز

    سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے پی ٹی آئی اور پولیس میں جھڑپیں

    اسلام آباد کے ریڈ زون میں جاری دھرنوں میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔

    یہ جھڑپیں پرائم منسٹر سیکریٹیریٹ اور سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے ہو رہی ہیں۔ یہ دونوں عمارتیں ساتھ ساتھ واقع ہیں۔

    سپریم کورٹ کے سامنے پی ٹی آئی اور پولیس آمنے سامنے موجود ہے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان پر سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے لاٹھی چارج کیا۔ پولیس کی اس کارروائی کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان نے نادرا چوک کی جانب مارچ شروع کیا۔

    ان کارکنان کو پولیس نے سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے روکا جس پر کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر کے ارد گرد کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہو گئی ہے۔

  69. بریکنگ نیوز

    ’دھرنے کی جگہ پر ’یادگارِ انقلاب‘ تعمیر کی جائے گی‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری نے پارلیمنٹ کے سامنے دھرکا کے شرکا سے خطاب کے دوران دھرنے کی جگہ پر ’یادگارِ انقلاب‘ تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    علامہ طاہرالقادری نے خطاب میں کہا کہ جس کسی نے بھی یادگار انقلاب کو توڑنے کی کوشش کی تو اس کے ہاتھ توڑ دیے جائیں گے۔

  70. پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی جماعت کے کارکنان سے جمعہ کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک پر بڑی تعداد میں آنے کا کہا ہے۔

    انھوں نے جمعہ کی کال دیتے ہوئے کہا ’نواز شریف میں نے جمعہ کی بھی کال دے دی ہے۔ تمہاری نیندیں اڑی ہوئی ہیں اور اب تم مزید پریشان ہو جاؤ گے۔‘

    انھوں نے پی ٹی آئی کے کارکنان سے کہا کہ بڑی تعداد میں جمعہ کو ڈی چوک پر جمع ہوں اور بڑے ہجوم کے تمام ریکارڈ توڑ دیں۔

    ’تم سب کو یہاں پہنچنا ہے کیونکہ تمہارا کپتان یہاں پر موجود ہے۔ تمہارا کپتان تم لوگوں کو چھوڑ کر نہیں جائے گا اور تم لوگ کپتان کو نہیں چھوڑو گے۔‘

    عمران خان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان پرامن رہیں گے اور قانون نہیں توڑیں گے اور اسی سلسلے میں انھوں نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد علامہ طاہرالقادری سے بھی بات کی ہے۔

  71. پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کچھ لوگ عمران خان اور کچھ لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں‘۔

    انھوں نے اپنے مطالبات کے حوالے سے کہا کہ پانچ مطالبات تو حکومت مان لے پھر وزیر اعظم کے استعفے کی بات ہو گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ جماعتوں کو مل کر حکومت کو سمجھانا ہو گا۔

  72. شریف خاندان کے ترجمان سلمان شہباز نے عمران خان کی جانب سے جھنگ میں ڈھائی سو ارب روپے کا پل بنانے کے الزام کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہاں شریف خاندان کی کوئی شوگر مل نہیں ہے۔

    نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز سے گفتگو میں سلمان شہباز نے عمران خان کو مناظرے کی دعوت دی۔

    ان کا کہنا عمران خان قوم کو جواب دیں کے ان کے دونوں بیٹے اتنے اعلیٰ سکولوں میں کس کے پیسے پر پڑھ رہے ہیں اور وہ  تین کڑور کی بلٹ پروف گاڑی میں پھرتے ہیں۔

    شریف خاندان کے ترجمان نے کہا کہ شریف خاندان بزنس کرتا ہے اور ٹیکس بھی ادا کرتا ہے۔

    یہ پہلا موقع ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے عمران خان کے کسی الزام کا فوری طور پر جواب دیا گیا ہے۔ 

     

  73. پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں دورے کے دوران ’گو نواز گو‘ کے نعرے سنے اور دھرنے کا پیغام گاؤں گاؤں میں پہنچ چکا ہے۔

    عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ  دو شوگر ملز بچانے کے لیے غریبوں کی زمینیں تباہ کی گئیں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے بتایا کہ اشتہارات کی مہم چلانے کے بجائے خیبرپختونخوا حکومت نے ساڑھے سات ارب روپے  کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بند بنانے کے لیے  مختص کیے ہیں۔

    انھوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے جھنگ میں  اپنی رمضان  شوگر مل کے قریب پل بنانے کے لیے ڈھائی سو ارب روپے خرچ کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ طاقت میں آکر وہ ایوان صدر بھی خالی کروائیں گے۔

    اپنے خطاب میں عمران خان نے مسلم لیگ ن کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کو پر بھی تنقید کی اور ملکی مسائل کا ذمہ دار قرار دیا۔

     تحریک انصاف کے سربراہ نے  آج چنیوٹ اور جھنگ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔

     

  74. حکومت اور دھرنے میں شریک جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے لیے کوشاں سیاسی جرگے کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت، تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے ان کی تجاویز کا کوئی جواب نہیں دیا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلی کے استعفے کی وجہ سے مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تاثر یہ ہے کہ سیاست  جمہوریت بند گلی میں کھڑی ہے ’انھیں بند گلیوں میں سے راستہ نکالنا ہے۔‘

    سراج الحق نے صحافیوں کو بتایا کہ بات چیت کی گنجائش ہے اور مذاکرات کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اس لمحے ہم نے کسی ایک فریق کا ساتھ دیا تو پھر شاید ہم اصلاح کا کام نہ کر سکیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ سیاسی جرگے کا آج ہونے والا اجلاس ملتوی کیا گیا ہے اور جماعت اسلامی کے شوری اجلاس کے بعد جرگے کی ملاقات طے کی جائے گی۔

     

     

  75. پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  کا کہنا ہے کہ اصل جنگ اسلام آباد میں لڑی جا رہی ہے۔

    جھنگ میں سیلاب متاثرین سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ان کے بے گناہ  کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ گذشتہ شب انھوں نے اپنے کارکنان کو خود پولیس کی تحویل سے آزاد کروایا۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ طاقتور افراد نے  اپنی شوگر ملیں بچانے کے لیے بندوں کو توڑا۔

    ادھر وزیراعظم نواز شریف ملتان کے شیر شاہ بند پر قائم امدادی کیمپ کا دورہ کر رہے ہیں۔

     

  76. پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہراالقادری نے کرنسی نوٹوں پر ’گو نواز گو‘ لکھنے کی مہم واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں طاہرالقادری نے بتایا کہ گذشتہ روز انھوں نے کرنسی نوٹوں پر ’گو نواز گو‘ لکھنے کی مہم کا اعلان کیا تھا تاہم وہ قانون کے احترام میں یہ اعلان واپس لیتے ہیں۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ اب یہ مہم سوشل میڈیا اور ایس ایم ایس پر چلائی جائے۔

     

  77. اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کی جانب سے اکتیس اگست اور یکم ستمبر کو پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں دو افراد کی ہلاکت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے اپنے مختصر آرڈر میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر مختصر فیصلہ سُناتے ہوئے کہا کہ اس درخواست پر قانون کے مطابق کی جائے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ تفصیلی آرڈر جاری ہونے کے بعد عدالتی فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کے بارے میں سوچا جائے گا۔

  78. بریکنگ نیوز

    عمران خان کی’انتخابی مہم‘

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے گذشتہ چند روز سے بظاہر اپنے احتجاجی دھرنے میں انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ اتوار کو دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کے اقتدار میں آنے پر وہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ کریں، قانون کی بلادستی قائم کریں گے اور ٹیکس محصوصلات میں اضافہ کریں گے۔

    عمران خان نے سنیچر کی طرح اتوار کو بھی حکومت میں آنے کے بعد چاروں گورنر ہاؤسز اور وزیراعظم ہاؤس کو عوام کے لیے کھولنے کا اعلان کیا۔

    ’پنجاب کے گورنر ہاؤس پر میری خاص نظر ہے، جس دن وہاں تقریب حلف برداری ہو رہی گی اس دن وہاں اس کی دیواریں گرانے کے لیے بلڈوزرز تیار ہوں گے لیکن یہ ابھی نہیں سوچا کہ اس میں عجائب گھر بنایا جائے گا کہ لائبریری بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کے گورنر ہاؤس کی چار دیواری میں خواتین کے لیے پارک بنایا جائے گا جبکہ کراچی کے گورنر ہاؤس کے بارے میں ابھی سوچ رہا ہوں، اس کے علاوہ نتھیا گلی کے گورنر ہاؤس کو فائیو سٹار ہوٹل میں تبدیل کر دیا جائے۔‘

  79. بریکنگ نیوز

    ’نوازشریف استعفیٰ دیں یا نہ دیں وہ فارغ ہو جائیں گے‘

    پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف استعفیٰ دیں یا نہ دیں وہ فارغ ہوجائیں گے اور اگر مارشل لا لگا تو نہ صرف ملک ٹوٹ جائے گا بلکہ اس کے لگنے سے بہت بڑی بغاوت ہو گی۔

    ملتان میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنوں کا کوئی انجام نہیں ہو گا اور سوال کیا کہ عمران خان کس طرح دھرنے سے واپس آئیں، ظالموں نے ان کی واپسی کا کوئی راستہ ہی نہیں چھوڑا۔

    عمران خان کی جانب سے شوکاز نوٹس کا انتظار کر رہا ہوں اور جب یہ نوٹس مجھے مل جائے گا تو اس کا من وعن جواب دے دوں گا۔

    جاوید ہاشمی نے کجہا کہ شیخ رشید نے احمد کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کااعلان ہوگا اور اس کے سربراہ چیف جسٹس ہوں گے جب کہ فوج کی جتنی توہین شیخ رشید نے کی ہے شاید کسی اور نے آج تک نہیں کی ہو۔

    دھرنوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں اسےاسکرپٹ نہیں کہتا فوج اور آئی ایس آئی کو پتا بھی نہیں ہوگا لیکن موجودہ صورتحال میں صرف ریٹائرڈ جرنیل جلدی میں ہیں۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی سی آئی کے سابق سربراہ حمیدگل نے 10 روز پہلے مجھ سے کہا تھا کہ آج کی رات آخری ہے جبکہ برگیڈئیر اعجازشاہ نے کہا تھا کہ نوازشریف استعفا نہیں دیں گے جبکہ میں نےکہا تھا کہ مارشل لا آجائےگا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ شاہراہ دستور سے آگے جانے کے حوالے سے کور کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اورتحریک انصاف کے رہنماؤں کی غلط بیانی پر بہت دکھ ہے اور انہوں نے عمران خان کو ’خانِ اعظم‘ کہتے ہوئے ان کے سمیت تحریک انصاف کی پوری قیادت کا نام لے کر انہیں چیلنج کیا کہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے تو ان کے سوالوں کا جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں کیا اشاروں کے فیصلے نہیں تھے؟

    انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ سب طے ہے سپریم کورٹ 3 ماہ میں الیکشن کااعلان کردے گی۔

    انہوں نے عمران خان کے بارے میں کہا کہ عمران خان میز کے ایک کونے پر ایک اور دوسرے کونے پر دوسرا فیصلہ کرتے ہیں۔

  80. بریکنگ نیوز

    ’کرنسی نوٹوں پر گو نواز لکھیں‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے اپنے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایک کرنسی نوٹ پر ’گونوازگو‘ لکھ دیا اور اپنے کارکنوں سے کہا کہ وہ کرنسی نوٹوں پر ’گو نوازگو‘ کے نعرے لکھیں اور یہ بھی کہا کہ دکان پر جانے والے کرنسی نوٹ پر ’گو نوازگو‘ لکھا جائے۔

    عوامی تحریک کے سربراہ کے اس بیان کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق کرنسی نوٹ پر کس قسم کی عبارت یا نعرہ لکھنے کی صورت میں کرنسی نوٹ قابل قبول نہیں ہو گا۔

  81. بریکنگ نیوز

    اعظم سواتی، شبلی فراز اور ڈی جے بٹ ضمانت پر رہا

    پاکستان تحریک انصاف کے صوبہ خیبر پختون خوا کے صدر اعظم، سواتی، نائب صدر شبلی فراز سمیت پارٹی کے دیگر ارکان کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے دھرنے کے ڈی جے بٹ کو بھی رہائی ملی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کے خیبر پختون کے صدر اعظم سواتی، دیگر اراکین اور ڈی جے بٹ کی رہائی پر خوشی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مزید کارکنان کو رہا کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تحریکیں کارکنان کو گرفتار کرنے سے نہیں روکی جا سکتیں بلکہ یہ اور زور پکڑتی ہیں۔

    حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے مشاورت کے بعد پارٹی اپنا موقف ظاہر کرے گی۔

    آڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد ڈی جے بٹ نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار کرنے کے بعد انھیں بغیر ایف آئی آر کے مختلف مقامات پر رکھا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ دھرنے میں موسیقی کی سہولت فراہم کرنے کا اپنا کام جاری رکھیں گے۔

    ڈی جے بٹ نے کہا کہ وہ اس وقت تک دھرنے کو موسیقی فراہم کریں گے جب تک عمران خان اسے کام ختم کرنے کا نہیں کہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ میں روزی کمانے نکلا ہوں۔

  82. بریکنگ نیوز

    ’گورنر ہاؤس لاہور کو گرا دیں گے‘

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے تو سادگی اپنائیں گے اور وزیراعظم ہاؤس، وزیراعلیٰ ہاؤس کو بند کر دیں گے۔ انھوں نے اس موقع پر کہا’ میری نظریں لاہور کے گورنر ہاؤس پر ہیں، جس دن اقتدار میں آیے تو وہاں بلڈوزرز کھڑے ہوں گے جو اس کی دیواریں گرا دیں گے۔‘

    انھوں نے اس کے علاوہ اعلان کیا کہ اقتدار میں آ کر تعلیم پر سب سے زیاد رقم خرچ کی جائے گی اور ملک میں یکساں نظامِ تعلیم ہو گا۔

  83. پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان سنیچر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ پاکستانی ٹیلی ویژن کی عمارت پر حملہ کرنے والوں کی شناخت ہو گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ شناخت ہونے والے افراد کے خلاف کارروائی کل سے شروع کر دی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کل گرفتار ہونے والے ایک شخص سے وائرلس سیٹ بھی برآمد ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس حملے کے حوالے سے چھ افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین میں بعض کے پاس اسلحہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    چوہدری نثار نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل سوار ’دہشت گرد‘ مظاہرین کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

  84. بریکنگ نیوز

    پی ٹی آئی کا کارکنوں کی رہائی تک مذاکرات معطل کرنے کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے گرفتار کارکنان کی رہائی تک حکومت سے مذاکرات معطل کر دیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے تمام کارکنان کو رہا کرے اور راستہ کھولے تب جا کے ہم مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا جائزہ لیں گے۔

    انھوں نے الزام لگایا کہ لوگوں کو گیسٹ ہاؤسز سے گرفتار کیا گیا۔انھوں نے اپنے سینکڑوں کارکنان کی گرفتاری کی بات کی۔

    ادھر ریڈیو پاکستان کے مطابق اسلام آباد کی ایک عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے تقربیاً 100 کارکنوں کو ریاستی اداروں پر حملہ کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر 14 روز کے عدالتی ریمانڈ پر آڈیالہ جیل بھیج دیا ہے۔

    دریں اثنا پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے کارکنان سے خطاب میں الزام لگا کہ حکومت نے ان کے پرامن کارکنان کا کھانا پینا بھی کر دیا ہے اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن کا وقت قریب ہے۔

  85. بریکنگ نیوز

    ضلع کچہری میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کا احتجاج

    تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے اسلام آباد کی ضلع کچہری میں قیدیوں کو لے جانے والی ان دو گاڑیوں کو روکا ہے جن میں گرفتار کیے گئے ساتھی کارکنوں کو عدالت لایا گیا تھا۔

    یہ کارکن نعرے بازی کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے رہے اور انھوں نے دونوں گاڑیوں کی ٹائروں کی ہوا بھی نکال دی۔

    قیدی ویگنوں میں موجود کارکنوں نے بھی گاڑیوں کے اندر شور شرابہ کیا ہے جبکہ حالات کشیدہ ہونے پر پولیس کی مزید نفری بھی طلب کی گئی۔

    اس موقع پر اسلام آباد کے آئی جی نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو فوری طور پر منتشر ہونے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا نہ ہوا تو انھیں بھی حراست میں لے لیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت عوامی مقامات پر پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔

    آئی جی کے خطاب کے فوری بعد قیدیوں کی ایک گاڑی کو تیزی سے کچہری کے احاطے سے نکال لے جایا گیا تاہم دوسری گاڑی ابھی وہیں موجود ہے۔

  86. بریکنگ نیوز

    ’حکومت سے مزید بات چیت نہیں کریں گے‘

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے نواز شریف کے ساتھ ملکر انتخابات میں دھاندلی کروائی تھی۔دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’افتخار محمد چوہدری جمہوریت کے میر جعفر نکلے۔‘

    انھوں نے کہا کہ نیا پاکستان آئے گا تو انتخابات کے حوالے سے سب کیسز کو ایک مہینے کے اندر حل کریں گے۔ انھوں نے وزیراعظم کو مخاطب ہو کر کہا کہ فوج سے اشارہ لینے کی ضرورت نہیں تھی۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ احتجاج ان کا جمہوری حق ہے۔ انھوں نے عدلیہ کو مخاطب ہو کر کہا ’کیوں ہمارے لوگوں کو قتل کیا گیا؟‘

    ان کا کہنا تھا اگر تحریک انصاف کا ایک بھی رکن پی ٹی وی پر حملے کی فوٹیج میں مل گیا تو وہ خود اسے قانون کے حوالے کریں گے۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ عمران خان نے سوال کیا کہ ان کے دھرنے میں ساؤنڈ سسٹم کے نگران ڈی جے بٹ کو کیوں غائب کیا گیا ہے۔

    عمران خان نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر اعلان کیا کہ وہ نواز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں جائیں گے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ وہ اپنی جماعت کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی سے کہتا ہوں کہ حکومت سے مزید بات چیت نہ کی جائے۔ خیال رہے کہ شاہ محمود قریشی تحریک انصاف کی اس کمیٹی کے سربراہ ہیں جو حکومت سے مذاکرات کرتی رہی ہے۔

  87. بریکنگ نیوز

    ’آج صرف جمعہ ہے اصل میچ کل ہوگا‘

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اصل میچ کل ہو گا۔

    ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران حان نے کہا کہ پورے ملک سے لوگ دھرنے میں شرکت کرنے کے لیے آرہے ہیں۔ ’آج صرف جمعہ ہے اصل میچ کل ہوگا۔‘

    عمران خان نےدھرنے کے 31 دن پورے ہونے پر کارکنان کو مبارک باد دی۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے کل یعنی 13 ستمبر کو ’ون نیشن ڈے‘ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ آج دھرنے کا 29 واں روز ہے۔

  88. بریکنگ نیوز

    طاہرالقادری نے حکومتی وزرا کو دعوت دی کہ وہ دھرنے کے شرکا کے پاس آئیں اور پوچھیں کہ وہ یہاں کیوں بیٹھے ہیں۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب میں طاہرالقادری نے حکومتی وزرا کو پیغام دیا کہ وہ آئیں۔ ’انھیں ضمانت دیتا ہوں کہ ان پر کوئی حملہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ان کے خلاف نعرے لگائے جائیں گے۔‘

  89. بریکنگ نیوز

    ’خونی انقلاب کو روک کر کھڑا ہوں‘

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خونی انقلاب کو روک کر کھڑے ہیں۔

    دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کے ادارے سن لیں کہ اگر کنٹینرز کے ذریعے راستے نہ روکے جاتے تو لاکھوں افراد دھرنے میں شریک ہوتے۔

    انھوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کےلاتعداد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہا تھا کہ کارکنوں کے گھروں میں چھاپے مار کر سامان اور نقدی لوٹی گئی۔

  90. بریکنگ نیوز

    ’مذاکرت کا عمل مکمل، دیکھیے اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے‘

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مذاکرت کا عمل مکمل ہوگیا ہے اب گیند حکومت کی کورٹ میں ہے، دیکھیے اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی شرائط میں سے ایک شرط وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کی بھی ہے۔’مذاکرات کا عمل مکمل ہو گیا ہے ہم نے جو کہنا تھا کہ دیا ہے۔‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ لاڑکانہ میں تحریک انصاف کے نوجوانوں کے دھرنے میں شرکت کریں گے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’عمران خان کا پختہ ارادہ ہے کہ جیسے وہ اپنی اس تحریک اور جس جدوجہد میں وہ اسلام آباد میں کنٹینر میں بند ہیں اس سے آزاد ہوتے ہیں تو وہ سندھ اور کراچی کا رخ کریں گے۔‘

    انھوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں وہ کراچی کے عوام سے یکجہتی کے لیے آئے تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کراچی کے حالات تشویش ناک ہیں۔

  91. بریکنگ نیوز
  92. بریکنگ نیوز

    ’ایک ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں‘

    جماعت اسلامی کے امیر اور سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق نے حکومت اور دھرنے میں شریک جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں۔

    گوجرنوالہ میں جسلہ عام سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ 30 دن سے کوششوں میں ہوں کہ کس طرح پاکستان کو بچایا جائے۔

  93. بریکنگ نیوز

    ’جب آرمی چیف فیصلہ کرتے ہیں تو پوری فوج اسی کے مطابق چلتی ہے‘

    میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ کور کمانڈر کانفرنس کے بعد بھی فوج کی طرف سے جمہوریت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

    انھوں نے پانچ کور کمانڈروں کی جانب سے الگ رائے کی خبر کی تردید کی اور اس مفروضہ قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ فوج میں سب لوگ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں لیکن ’جب وہ (آرمی چیف) ایک فیصلہ کرتے ہیں تو پوری فوج اسی فیصلے کے مطابق چلتی ہے۔‘

    آئی ایس پی ار کے ترجمان نے کہا کہ پاک فوج کو جب کوئی بات کہنی ہوتی ہے تو اپنے ترجمان کے ذریعے کہہ دیتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہر بات کی وضاحت کرنا فوج کے لیے ضروری نہیں۔ ’جب کوئی اپنی ذاتی رائے دے تو آپ اس سے جا کر پوچھیں۔‘

  94. بریکنگ نیوز

    ’سکرپٹ رائٹر یا فوج کی بات کرنے پر افسوس ہے‘

    آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ ’سیاسی طور پر جو بھی ہو رہا ہے اس کے پیچھے سکرپٹ رائٹر یا فوج کی بات کرنے پر افسوس ہے‘۔’یوم شہدا کی تقریر میں آرمی چیف نے واضح طور پر کہا تھا کہ ہم آئین کی پاسداری اور جمہوریت کے تسلسل میں یقین رکھتے ہیں۔ یہ صرف کہنے کی بات نہیں اس پر عملدرآمد کی بات بھی ہے۔‘

    میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ کور کمانڈر کانفرنس کے بعد بھی فوج کی طرف سے جمہوریت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

  95. پاکستان عوامی تحریک کو کالعدم قرار دینے کی درخواست

    لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان عوامی تحریک کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

    سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت فل کورٹ بینچ کر رہا ہے۔

    اس بینچ میں جسٹس خالد محمود خان، جسٹس خالد حمید ڈار اور جسٹس انوارالحق شامل ہیں۔

    یہ درخواست امجد علی نے دائر کی ہے۔

    سماعت کے آغاز پر بینچ نے دریافت کیا کہ آیا پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی متنازع تقاریر ریکارڈ کا حصہ بنائی ہیں یا نہیں۔

    اس پر حکومت نے عدالت سے مزید وقت مانگا۔

  96. بریکنگ نیوز

    ’جو بھی سیاسی صورتحال ہے اس میں فوج کا کوئی تعلق نہیں‘

    پاکستان میں جاری سیاسی صورتحال کے حوالے سے میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ ’جو بھی سیاسی صورتحال ہے اس میں فوج کا کوئی تعلق نہیں‘۔

    ’یوم شہدا کی تقریب میں آرمی چیف نے واضح طور پر کہا تھا کہ جمہوریت کے تسلسل کے حامی ہیں۔ یہ کہنا کہ اس ملک میں جو بھی ہو اس کے پیچھے فوج ہے یہ کہنا بہت افسوسناک ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جو بھی فوج کے سسسٹم کو سمجھتا ہے وہ اس قسم کی بات نہیں کر سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’فوج میں ہر ایک اپنی رائے کھلے انداز میں بیان کرتا ہے لیکن آرمی چیف جب ایک فیصلہ کرتے ہیں تو سب اس کے ساتھ چلتے ہیں۔‘

  97. بریکنگ نیوز

    اسلام آباد میں ڈبل سواری پر پابندی