’کراچی کا اصل درد جو ہے کوئی نہیں بتاتا‘

کراچی میں مشہوں افراد کا قتل کوئی نئی بات نہیں مگر اس شہر کے دانشور بہت عرصے سے ایک بات کہہ رہے ہیں کہ کراچی کے بارے میں چند بنیادی حقائق ہیں جنھیں جاننا ہماری ذمہ داری ہے مگر اس پر بات نہیں ہوتی۔

یہ بات معروف تجزیہ کار محمد حنیف نے بی بی سی اردو کے کراچی سے پہلے فیس بُک لائیو میں کہی۔

بی بی سی اردو نے فیس بُک پر لائیو گفتگو کا سلسلہ شروع کیا ہے جو فیس بُک لائیو کی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے فیس بُک صارفین کے لیے اہم موضوعات پر گفتگو اور بات چیت کی نشستوں کا فیس بُک پر اہتمام کرتا ہے۔

کراچی میں ایک بار پھر بڑھتی ہوئی بدامنی پر بی بی سی اردو نے کراچی سے فیس بُک لائیو کیا جس میں معروف مصنف محمد حنیف اور صحافی ضیاالرحمان نے شرکت کی۔ اسے ہمارے ساتھی ریاض سہیل نے پیش کیا۔

محمد حنیف نے کہا کہ امجد صابری ایک جانی پہچانی شخصیت تھے اور اس طرح کی ہلاکتوں کے نتیجے میں شہر میں خوف کی فضا پیدا ہوتی ہے اور اس طرح کی شخصیات کو ہلاک کرنا بہت آسان ہوتا ہے کیونکہ امجد صابری بغیر کسی سکیورٹی کے آتے جاتے تھے۔

تو دہشتگردوں نے بغیر بھاری سرمایہ خرچ کیے ایک بڑی خبر بنائی جس سے دہشت پھیلی مگر ابھی یہ ساری باتیں قبل از وقت ہیں اور تحقیقات ہو رہی ہیں۔

صحافی ضیاالرحمان نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات سے ہی پتہ چلےگا کہ یہ کس نے کیا کیونکہ پروین رحمان جب قتل ہوئیں تو پولیس نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے چند دنوں بعد قاتلوں کو مار دیا ہے مگر بعد میں اصل قاتل پکڑے گئے۔

انھوں نے کہا کہ لوگوں کو مارنا مسئلے کا حل نہیں انھیں عدلیہ کے سامنے پیش کیا جائے جس سے عوام کو پتہ چلے کہ آخر ایسا کیوں ہوا۔

پولیس کے بارے میں ضیاالرحمان نے کہا کہ گذشتہ بیس سالوں میں پولیس کو سیاسی بنیادوں پر بھراگیا ہے جس کا کوئی علاج نہیں کیاگیا۔

محمد حنیف نے کراچی میں آپریش کی تاریخ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دہرائی جانے والی تاریخ ہے بدامنی بڑھتی ہے اور آپریشن ہوتا ہے لوگ ادھر اُدھر ہو جاتے ہیں اور تاجر خوش ہو جاتے ہیں کہ بھتے کی پرچیاں آنی بند ہو گئیں اور کاروبار کچھ چل نکلا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی کا درد جو ہے جسے میڈیا کور نہیں کرتا کہ کم از کم اس شہر کے بارے میں چند بنیادی حقائق ہیں جنہیں جاننا ہماری ذمہ داری ہے۔

کہ یہ اس شہر میں زمین کس کی ملکیت ہے اور وہ کس کے پاس جا رہی ہے، اس شہر کا پانی کہاں سے آتا ہے اور کس کو ملتا ہے اور کتنے میں بکتا ہے۔

اس شہر کی آبادی کتنی ہے؟ اس شہر کے لوگ کہاں سے آئے ہیں اور کون ہیں؟