’افغان جنگ کی مونا لیزا‘ شربت گلہ جعلی شناختی کارڈ پر گرفتار

  • شمائلہ خان
  • بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
شربت

،تصویر کا ذریعہHuffington Post

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے نیشنل جیوگرافک کے سرورق سے شہرت پانے والی افغان خاتون شربت گُلہ کو پاکستان کا جعلی شناختی کارڈ بنوانے کے الزام کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ شربت گلہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم ان کے خاندان کے دیگر افراد فرار ہو گئے ہیں۔

ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق شربت گُل ایک افغان شہری ہیں اور انھوں نے اپنا اور اپنے خاندان کا جعلی شناختی کارڈ بنوا لیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ ان کے خلاف 2014 میں تفتیش شروع کی گئی تھی تاہم اب ثبوت ملنے کے بعد ایف آئی آر درج کر کے ان کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ اُن پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 410 اور 420 لگائی گئی ہیں۔

شربت بی بی 1984 میں افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہوئی تھیں اور انھوں نے ناصر باغ مہاجر کیمپ میں رہائش اختیار کی تھی۔

ان کو عالمی شہرت اس وقت ملی جب نیشنل جیوگرافک کے جون 1985 کے ایڈیشن کے سرورق پر ان کی تصویر چھپی۔ اس وقت وہ 12 سال کی تھیں۔

شربت

،تصویر کا ذریعہDPA

اس تصویر کے چھپنے کے بعد سے وہ 2002 تک نامعلوم رہیں لیکن جس فوٹو گرافر نے ان کی تصویر 1985 میں کھینچی تھی نے ان کو 2002 میں دوبارہ تلاش کر لیا۔

اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شربت بی بی پر 2002 میں نیشنل جیو گرافک چینل نے دستاویزی فلم بنائی جس کے بعد وہ افغان جنگ کی ’مونالیزا' کے نام سے مشہور ہوئیں۔