شراب کے نشے میں چور شخص نے پورے شہر کے ذاتی ڈیٹا سے بھری یو ایس بی گنوا دی

  • میٹ مرفی
  • بی بی سی نیوز
جاپان

،تصویر کا ذریعہGetty Images

بہت سے افراد کے لیے ایک مصروف ترین ہفتے کے آخر میں دفتری اوقات کے بعد مے نوشی سے راحت حاصل کرنا اور کام کی تھکن اتارنا ایک عام بات ہے لیکن جاپان میں ایک شخص دوستوں کے ساتھ رات گزارنے کے دوران ایک یو ایس بی گنوا دینے کے بعد ایک طویل ہینگ اور کا شکار دکھائی دیتا ہے۔

لیکن ایک عام سی یو ایس بی کھو جانے پر اتنی پریشانی کیوں؟ کیوں نہ ہو جناب کیونکہ اس یو ایس بی میں تقریباً پانچ لاکھ افراد کی ذاتی معلومات کا ڈیٹا موجود تھا۔

ایک شخص (جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا) نے جاپان کے شمال مغربی علاقے اوسکا کے شہر آماگاساکی میں دفتری اوقات کے بعد دوستوں کے ساتھ شراب پینے سے قبل اپنے بیگ میں ایک یو ایس بی رکھی تھی۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس شحض نے سڑک پر نشے سے بے ہوش ہو جانے سے قبل ایک مقامی ریستوران میں متعدد گھنٹے شراب پی تھی۔

جب اس شخص کو ہوش آیا تو اسے احساس ہوا کہ اس کا بیگ اور یو ایس بی دونوں غائب ہیں۔

جاپانی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ شخص، جس کی عمر 40 کی دہائی میں ہے، ایک کمپنی میں ٹیکس سے مستثنیٰ گھرانوں کو فوائد فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔

اس نے شام کو اپنے دوستوں سے ملاقات سے قبل پورے شہر کے رہائشیوں کی ذاتی معلومات سے متعلق ڈیٹا اس یو ایس بی پر منتقل کیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس یو ایس بی میں موجود ڈیٹا میں تمام شہریوں کے نام، تاریخ پیدائش اور ایڈریس موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں ان کی ٹیکس تفصیلات، بینک اکاؤنٹس نمبرز اور ایسے خاندان جو سوشل سکیورٹی حاصل کرتے ہیں، جیسی حساس تفصیلات بھی شامل ہیں۔

یو ایس بی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنفائل فوٹو

یہ بھی پڑھیے

شہری انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص کی خوش قسمتی ہے کہ اس یو ایس بی میں موجود یہ ڈیٹا انکرپڈیڈ ہے اور اس پر پاسورڈ بھی لگا ہوا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابھی تک ایسے کوئی شواہد یا اطلاعات سامنے نہیں آئی کہ کسی نے ان تفصیلات تک رسائی کی کوشش کی ہو۔

لیکن اس صورتحال نے شہری انتظامیہ کو شہریوں کے سامنے شرمندہ کیا ہے اور شہر کے میئر سمیت انتظامیہ کے حکام نے شہریوں سے معافی مانگی ہے۔

اماگاساکی کے شہری انتظامیہ کے حکام نے ایک پریس کانفرس میں کہا کہ ’ہمیں شدید افسوس ہے کہ شہر کی انتظامیہ پر عوام کے اعتماد کو گہرا نقصان پہنچا۔‘