Got a TV Licence?

You need one to watch live TV on any channel or device, and BBC programmes on iPlayer. It’s the law.

Find out more
I don’t have a TV Licence.

لائیو رپورٹنگ

time_stated_uk

  1. یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جائے گا!

    بی بی سی کی لائیو کوریج کے لیے یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جائے گا۔

    پاکستان کے سیاسی منظر نامے سے جڑی نئی خبروں اور تجزیوں کے لیے آپ ہمارے نئے صفحے کا رُخ کر سکتے ہیں۔

  2. خیبرپختونخوا کے پی ٹی آئی کارکنان ’پشاور کے بجائے اسلام آباد میں احتجاج کریں گے‘

    تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اس کے خیبر پختونخوا کے کارکنان پشاور میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے بجائے اپنا احتجاج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریکارڈ کروائیں گے۔

    ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کل پشاور الیکشن کمیشن آفس میں ہونے والا احتجاج منسوخ کردیا گیا ہے۔ پختونخوا کے ورکرز کل اسلام آباد میں ہونے والے پُرامن احتجاج میں شرکت کریں گے۔‘

  3. ریڈ زون کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا

    ریڈ زون

    تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کی کال کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریڈ زون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ریڈ زون میں احتجاج کی صورت میں سخت کارروائی کی تنبیہ دی تھی جبکہ عمران خان نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر صرف تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی احتجاج کرے گی۔

  4. ’امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دی تو قبائلی علاقے متاثر ہوں گے‘

    عمران خان نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں ڈرون حملوں کے لیے امریکہ کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تو اس سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اثرات آئیں گے۔

    انھوں نے اپنے انٹرویو کے دوران کہا کہ ’پتا نہیں یہ (ڈرون حملہ) پاکستان کے اوپر سے ہوا ہے یا نہیں۔ طالبان کی حکومت پاکستان کے خلاف نہیں۔ غنی حکومت نے پاکستان کی بدنامی کی۔ ایسی کوئی چیز نہیں کرنی چاہیے کہ یہ تاثر تبدیل ہو۔

    ’اگر ہم امریکہ کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو اس کے اثرات قبائلی علاقوں میں آئیں گے۔۔۔ کیا ہم نے اس سے سیکھا نہیں کہ ہم پھر سے کسی اور کی جنگ میں شرکت کر رہے ہیں۔ طویل مدت میں اس کے بُرے نتائج ہوں گے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے کہا تھا کہ آپ (امریکہ) ڈرون حملے (صرف) طالبان کی اجازت کے بعد کرسکتے ہیں۔ اس سے ہمارے باہمی تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔‘

  5. ’کیا نیوٹرلز کو نہیں نظر آ رہا کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے؟‘: عمران خان

    چیئرمین تحریک انصاف نے یہ بھی کہا کہ مرحلہ وار ضمنی الیکشن سے ملک و معیشت میں بہتری نہیں آئے گی۔

    انھوں نے کہا کہ ’انھیں سزائیں ملنی چاہیے تھیں مگر انھیں حکومت میں بٹھا دیا ہے۔۔۔ ان کا مفاد صرف یہ ہے کہ چوری کا پیسہ کیسے بچانا ہے۔‘

    ’ان اقدامات سے ملک میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔۔۔ کیا وہ لوگ جن کے پاس اختیار ہے، یعنی نیوٹرلز، انھیں نہیں نظر آ رہا کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے؟‘

    ’قومی اسمبلی میں جائیں گے تو سازش تسلیم کر لیں گے۔ اسمبلی تحلیل کی جائے گی تو الیکشن میں جائیں گے۔‘

    اس سوال پر کیا عام انتخابات رواں سال ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ ’بالآخر ہمیں سڑکوں پر آنا ہوگا۔‘

  6. ’نومبر کا سوچنے سے قبل یہ سوچنا چاہیے کہ ابھی کیا ہوگا‘

    عمران خان

    عمران خان نے مزید کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے زیادہ اہم فوری عام انتخابات ہیں اور ’نومبر کا سوچنے سے قبل یہ سوچنا چاہیے کہ ابھی کیا ہوگا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’کیا ملک کی بہتری اس میں ہے کہ پورے ملک کو ہولڈ پر لگا دیا جائے۔ اگر سکیورٹی متاثر ہوتی ہے تو معیشت متاثر ہوتی ہے۔‘

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’جب تک یہ الیکشن کی تاریخ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ یہ الیکشن نہیں لڑ سکتے کیونکہ ڈرے ہوئے ہیں۔‘

    ’نام ای سی ایل میں ڈالا تو شکریہ ادا کروں گا‘

    انھوں نے کہا کہ مجھے کس چیز پر گرفتار کریں گے۔ اگر نام ای سی ایل پر ڈالا تو میں ان کا شکریہ ادا کروں گا۔ ’ان کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے تو انھیں ڈر ہوتا ہے۔۔۔ سب کو سوچنا چاہیے کہ سیاست پاکستان میں کر رہے ہیں تو پیسے باہر ہیں۔ یہ کہیں دنیا میں نہیں ہوتا۔‘

    چیئرمین تحریک انصاف سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے سہولیات فراہم کریں گے تو ان کا جواب تھا ’جیل۔۔۔ جیل میں۔‘

    انھوں نے شہباز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے ان کے بھائی نے حلف نامہ دیا ’مگر آج وہ وزیر اعظم بنا ہوا ہے۔‘

  7. ’نیوٹرلز نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کی گارنٹی دی تھی‘

    عمران خان کہتے ہیں کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن کے فیصلے اور چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرے گی۔

    انھوں نے اپنے انٹرویو کے دوران مزید کہا ہے کہ ان کے دور میں چیف الیکشن کمشنر کے نام پر ڈیڈ لاک کے دوران سکندر سلطان کا نام آیا تھا۔ ’میں نے نیوٹرلز کو کہا تو انھیں نے اس کی گارنٹی دی۔ ہم نے بڑی حماقت کی کہ ہم نے اس آدمی کو تسلیم کر لیا۔۔۔ نیوٹرلز نے کچھ نہیں کہا مگر سکندر سلطان نے اپنے ایجنڈے کے اوپر ای وی ایم آنے نہیں دیں۔‘

    ان کا دعویٰ ہے کہ ’اقتدار سے جانے سے قبل دو ملکوں نے پیسوں کی پیشکش کی تھی۔‘

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جمعرات کو اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ ’(کارکنان) ریڈ زون میں نہیں جائیں گے، صرف پارلیمنٹیرین اور وکیل جائیں گے۔۔۔ مگر ایسا احتجاج ہوگا کہ لوگوں کو پتا چلے۔‘

    ’معیشت گر رہی ہے کیونکہ حکومت پر کسی کو اعتماد نہیں‘

    ’آج آرمی چیف امریکیوں کو فون کر رہا ہے۔۔۔ کیا امریکہ اس کے بدلے کچھ نہیں مانگے گا؟ وزیر اعظم کے اوپر کوئی اعتماد نہیں جو الیکشن میں نظر آگیا ہے۔۔۔ معیشت گر رہی ہے کیونکہ حکومت پر کسی کو اعتماد نہیں ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا تب تک معاشی استحکام نہیں آئے گا۔ ’ڈر ہے کہ برآمدات کے ساتھ ترسیلات زر گریں گی اور مزید قرضے لینے پڑیں گے۔‘

  8. سازش میں الیکشن کمیشن ملا ہوا ہے: عمران خان

    سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ’سازش میں الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا ہے۔‘

    ایکسپریس نیوز پر گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’رجیم چینج کی سازش کے دوران انھوں نے کہا کہ جماعت ختم ہوجائے گی۔ انھیں ضمنی الیکشن میں بھی بُری شکست ہوئی۔‘

    ’فارن فنڈنگ کا مطلب ہوتا ہے اگر آپ باہر کے ملک سے پیسے لیں تو وہ آپ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے اس پر پابندی ہے۔ ہم پر الزام ہے کہ ہم نے بیرون ملک پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کیا۔۔۔ کسی کے کہنے کے اوپر دوسری رپورٹ بنائی گئی۔ کمپنیوں سے پیسہ 2012 میں اکٹھا کیا جبکہ قانون 2017 میں آیا۔ تحریک انصاف نے کوئی قانون نہیں توڑا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’ایفیڈیوڈ پر آپ حلف لیتے ہیں۔ جبکہ پارٹی کے اکاؤنٹس کو سرٹیفائی کیا جاتا ہے۔ میں اکاؤنٹینٹ تو نہیں ہوا۔ وہ مجھے پریزنٹیشن دیتے ہیں۔ جب میں اس پر دستخط کرتا ہوں تو کہتا ہوں میری معلومات کے مطابق یہ اکاؤنٹس ٹھیک ہیں۔‘

    عمران خان نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر ان کے ساتھ اس سازش میں ملوث ہے۔ یہ وہ جماعتیں بھی بتائیں کہ وہ کس طرح پیسے اکٹھے کرتے ہیں۔ آئندہ الیکشن تک ان کی فنڈنگ کا پیسہ کہاں سے آتا ہے۔‘

    ’عالمی سطح پر ڈنر یا ممبرشپ کے ذریعے پیسہ اکٹھا کیا جاتا ہے، جو ہم بھی کر رہے ہیں۔ مگر انھوں نے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں۔ جب الیکشن آتے ہیں تو انھیں بڑے سیٹھ پیسہ دیتے ہیں۔ سکندر سلطان ان کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہا۔‘

  9. Video content

    Video caption: ای سی پی کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی پر کوئی فرق پڑے گا؟
  10. ’اوچھے ہتھکنڈوں سے عمران خان کی مقبولیت بڑھے گی‘

    رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب کہتے ہیں کہ حکومتی اتحاد کے اوچھے ہتھکنڈوں کو عوام قبول نہیں کرے گی۔

    انھوں نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انھیں سوتے جاگتے صرف عمران خان نظر آتا ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے ’عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔‘

  11. ’اگر کسی کا نام ای سی ایل پر ڈالنا ہے یا کسی کو گرفتار کرنا ہے، وہ سب ہوگا‘

    ایک سوال پر کہ کیا عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد تمام متعلقہ ادارے اپنے طور پر کارروائی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’اگر کسی کا نام ای سی ایل پر ڈالنا ہے یا کسی کو گرفتار کرنا ہے، وہ سب ہوگا۔‘

    ’یہ قانون ہے کہ اگر کوئی جماعت فارن فنڈنگ لیتی ہے تو اسے فارن ایڈڈ پارٹی ڈکلیئر کیا جائے گا اور ان کے خلاف ریفرنس دائر ہوگا۔ قانون اب اپنا راستہ اختیار کرے گا۔‘

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’کابینہ اجلاس میں فیصلے ہوں گے۔ اگر ایف آئی اے یا پولیس کے دائرے میں کوئی جرم آئے گا تو وہ کارروائی کریں گے۔ اس میں کوئی جلد بازی نہیں ہوگی، جو وقت درکار ہے وہ لیا جائے گا تاکہ سب آئین و قانون کے تحت سوچ سمجھ کر کیا جائے۔‘

    ادھر وزارت داخلہ کے ذرائع نے نامہ نگار شہزاد ملک کو بتایا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان اور ان کے ملوث ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ان ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں پی ٹی آئی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور دیگر متعلقہ ادارے کارروائی کریں گے ۔ ’عمران خان کے خلاف الیکشن کمشن کی 12 نکاتی چارج شیٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ عمران خان کے خلاف کئی چارجز کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے، قانونی ماہرین کی رائے میں عملی اقدام ہوگا۔‘

    ان کا یہ بھی کہا ہے کہ ’عمران خان کی نااہلی کے لیے قانونی کارروائی کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ عمران خان کے ساتھیوں کی گرفتاری ہوگی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں آئے گی۔‘

  12. ریڈ زون میں کسی کو بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی: رانا ثنا اللہ

    رانا ثنا اللہ

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ احتجاجی مظاہروں کے لیے ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ’اگر کسی نے زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تو انھیں روکا جائے گا۔‘

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’پُرامن احتجاج جمہوری حق ہے، جو جگہیں مختص ہیں وہاں احتجاج کریں۔ وہاں آپ کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ مگر الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے مظاہرے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسی نے پُرتشدد عمل کی کوشش کی تو کارروائی کی جائے گی۔‘

    انھیں نے تجویز دی کہ تحریک انصاف ایف نائن پارک اور دیگر مقامات پر اپنا مظاہرہ رجسٹر کروا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’صرف ٹیئر گیس پر کہتے ہیں کہ بہت ظلم ہوا۔ انھیں معلوم نہیں کہ سیاسی جدوجہد میں لوگوں نے کس قسم کی مشکلات کا سامنا کیا ہے۔‘

  13. عمران خان کا نام ای سی ایل پر ڈالنا حماقت ہوگی: فواد چوہدری

    View more on twitter

    رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنا حماقت ہوگی۔

    انھوں نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا ہے کہ ’عمران خان حکومت جانے کے بعد ایک بار بھی ملک سے باہر نہیں گئے۔ ان کا نام ای سی ایل پر ڈالنا صرف ایک اور حماقت ہے۔‘

    ’تحریک انصاف اس فسطائیت کا مقابلہ جاری رکھے گی اور عوام کا حکومت منتخب کرنے کا حق ہر صورت منوایا جائے گا۔‘

  14. سٹاک مارکیٹ میں تیزی، انڈیکس میں 850 پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ

    تنویر ملک، صحافی

    سٹاک مارکیٹ

    پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روز تیزی کا رجحان رہا جب سٹاک مارکیٹ کے انڈیکس میں 850 پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    سٹاک مارکیٹ میں کاروباری حجم میں بھی اضافہ دیکھا گیا جو تیس کروڑ حصص سے زیادہ رہے جبکہ گذشتہ روز سات کروڑ حصص کا کاروبار ہوا تھا۔

    سٹاک مارکیٹ تجزیہ کار شہریار بٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے آنے والی مثبت خبر نے سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان پیدا کیا۔

    انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان نے قرضہ پروگرام کی بحالی کے سلسلے میں سارے اقدامات پورے کر دیے ہیں جس کے بعد امکان ہے کہ اگست کے آخر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی قسط جاری کر دی جائے گی۔

  15. بریکنگ’تمام جماعتیں متفق ہیں کہ تحریک انصاف کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے‘

    پی ڈی ایم

    وفاق میں حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ صرف عمران خان مجرم نہیں بلکہ یہ پوری پارٹی تمام تر جرم کی ذمہ دار ہے۔

    انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں اور حکومت سے کہہ رہی ہیں کہ ان کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ عمران خان بطور پارٹی چیئرمین اور عارف علوی بطور صدرِ مملکت مستعفی ہوں ’کیونکہ وہ مجرم ثابت ہو گئے ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے ’ملبہ اپنے مرحوم ساتھیوں پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جانی چاہیے۔ گھر کے چار ملازمین کے نام پر اکاؤنٹ کھولے گئے، انھیں گرفتار کر کے تفتیش ہونی چاہیے۔‘

    ’یہ مسئلہ ریاست کی بقا کا ہے۔ ریاست کے دفاع کے تمام اداروں کو ایک جان ہو کر اس ملک کو بچانے کی فکر کرنی چاہیے اور اسے عبرت کی علامت بنا دینا چاہیے۔‘

    اس سے قبل مولانا فضل نے کہا کہ ’عمران خان نے پانچ سال تک الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولا۔ جھوٹے بیان حلفی جمع کرائے گئے جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن اس پر بہت سے لوگوں کو نااہل قرار دے چکے ہیں۔‘

    ’صاف نظر آ رہا ہے کہ اس نے ریاست، ریاست کی عمارت کو زمین بوس کرنے کے لیے عالمی سطح پر مدد حاصل کی ہے اور اب الیکشن کمیشن کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔۔۔ مگر یہ 2013 تک کے اکاؤنٹس تک کا فیصلہ ہے۔ اس کے بعد کا بھی فیصلہ دیا جائے۔‘

  16. پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 8600 روپے کی کمی

    تنویر ملک ، صحافی

    سونے

    پاکستان میں بدھ کے روز ایک تولہ سونے کی قیمت میں 8600 روپے کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایک تولہ سونے کی قیمت 8600 روپے کمی کے بعد 145300 روپے تک گر گئی ہے۔

    گذشتہ ہفتے ایک تولہ سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 160500 تک چلی گئی تھی جس میں اب تک 15200 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    صرافہ بازار ڈیلروں کے مطابق ڈالر کی قیمت میں ہونے والی کمی کا اثر سونے کی قیمت میں دیکھا جا رہا ہے جو گذشتہ چند دنوں میں کم ہوئی جس کی وجہ سے سونے کی قیمت بھی کم ہوئی تھی۔

  17. الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عمران خان کو نااہلی کا سامنا کرنا پڑے گا: عطا تارڑ

    وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومتی اتحاد الیکشن کمیشن کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے رہا ہے۔

    انھوں نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’قانونی ٹیم مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔ میں صرف اتنا بتانا چاہتا ہوں کہ اس فیصلے سے عمران خان کو نااہلی کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ (عمران خان) کی سیاسی جماعت ختم ہوجائے گی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان پر ملک دشمن عناصر سے فنڈز لینا ثابت ہوگیا ہے۔ لہٰذا وہ جلد از جلد تحریک انصاف کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیں۔‘

    عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ’جعلی حلف نامے جمع کرانے والے کے خلاف فوجداری قانون کے تحت سات سال قید کی سزا اور بطور رکن قومی اسمبلی نااہلی بھی ہوتی ہے۔‘

  18. ’عمران خان آٹھ سال تک الیکشن کمیشن سے بھاگتے رہے‘

    فیصل کنڈی

    ترجمان پیپلزپارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ ٹھوس ثبوتوں کی بنیاد پر سنایا گیا ہے۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ ’ممنوعہ فارن فنڈنگ پر عمران خود کو قانون، منصف، اور جلاد سمجھ رہے تھے۔‘

    ’عمران خان دولت کے گھمنڈ میں اداروں پر چڑھائی کر رہے تھے۔ غیرملکی فنڈنگ کی وجہ سے عمران خان کی زبان لمبی اور بے قابو ہو گئی تھی۔‘

    ان کا دعویٰ ہے کہ ’عمران خان چور تھے اس لیے آٹھ سال تک الیکشن کمیشن سے بھاگتے رہے۔ مالم جبہ، بی آر ٹی اور بلین ٹری منصوبہ میگا کرپشن کی بند کتاب ہے۔ عمران خان نے سوائے کرپشن اور انتقام کے کوئی کام نہیں کیا۔‘

  19. ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے ایک ہی فیصلہ دیا: ترجمان

    الیکشن کمیشن

    ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ’ہمیشہ کی طرح چند اشخاص کی طرف سے گمراہ کن اور جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ میں عجلت میں دو فیصلے دیے۔‘

    بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آٹھ سال بعد آنے والے فیصلے میں عجلت ڈھونڈنے والوں پر حیرانی ہے۔

    ’اس پراپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، کمیشن نے ایک ہی فیصلہ دیا ہے جو صفحہ بہ صفحہ دستخط شدہ ہے اور آفیشل ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔‘

  20. عمران خان نے شوکت خانم کی خیرات کو سیاست کے لیے استعمال کیا، عظمیٰ بخاری کا الزام

    رہنما مسلم لیگ ن عظمیٰ بخاری کہتی ہیں کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک نہیں پانچ حلف نامے دیے اور ان سے بطور تحریک انصاف چیئرمین سوال کیا گیا تھا جس میں انھوں نے جھوٹ بولا۔

    لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’عارف نقوی صاحب منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار ہیں۔۔۔ عمران خان کی ساری زندگی امپورٹڈ، دوست یار اور فنڈنگ امپورٹڈ ہے لیکن وہ دوسروں کو امپورٹڈ کہتے ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’ان میں جرات نہیں کہ وہ آ کر بتائیں کہ انھوں نے زکات اور خیرات کا پیسہ کھایا۔ عمران خان نے والدہ کے نام پر شوکت خانم بنایا، انھوں نے اس فلاحی ادارے کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔‘

    عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا کہ ’عمران خان بددیانت ہیں جو عام آدمی کے جذبات اور اس کے صدقہ حیرات کو کھا کر سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘